میٹا نے خبردار کیا ہے کہ 400 سے زیادہ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ایپس ایسی ہیں جو فیس بک صارفین کا ذاتی ڈیٹا چوری کر سکتی ہیں۔
میٹا کے مطابق ان میں سے بہت سی ایپلی کیشنز تھرڈ پارٹی ایپ اسٹورز پر دستیاب ہو سکتی ہیں۔ بہت سے شناخت شدہ ایپس فوٹو ایڈیٹنگ ٹولز، وی پی این سروسز اور دیگر یوٹیلیٹیز پیش کرنے کا دعوی کرتی ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسے گیمز بھی ہیں جن میں صارفین کو اپنی ذاتی معلومات شیئر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
میٹا کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ایپس یوزر آئی ڈی اور پاس ورڈ چوری کرنے کے لیے جعلی ‘لاگ ان ود فیس بک’ پرمپٹ پیش کرتی ہیں۔پر میشن ملنے کے بعد صارف کی معلومات چوری ہو جاتی ہے ، حملہ آور ممکنہ طور پر صارف کے اکاؤنٹ سے خاندان، دوستوں اور ساتھیوں کو بھیجے گئےپیغامات تک مکمل رسائی حاصل کر لیتا ہے۔
ایک بلاگ پوسٹ میں، تھریٹ ڈسٹرکشن کے ڈائریکٹر ڈیوڈ اگرانووچ اور میٹا میں مالویئر کی دریافت اور پتہ لگانے والے انجینئر ریان وکٹری نے کہا کہ کمپنی پہلے ہی گوگل اور ایپل کو بالترتیب گوگل پلے اور ایپل ایپ اسٹور پر میلویئر ایپس کی دستیابی کے بارے میں خبردار کر چکی ہے . کمپنی کا کہنا ہے کہ "ہم ان لوگوں کو بھی متنبہ کر رہے ہیں جنہوں نے ان ایپس کو ڈاؤن لوڈ کرکے اور اپنی اسناد کا اشتراک کرکے نادانستہ طور پر اپنے اکاؤنٹس کے ڈیٹے تک رسائی دی ہے، اور ان کے اکاؤنٹس کو محفوظ بنانے میں ان کی مدد کر رہے ہیں”۔
میٹا کاکہنا ہے کہ اگر آپ نے کوئی ایسی ایپ ڈاؤن لوڈ کی ہے جس سے فیس بک آئی ڈی تک رسائی کی پرمیشن مانگی گئی ہے تو آپ اپنا فیس بک پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہے ۔ نیز، دو عنصر کی توثیق کو فعال کریں، ترجیحی طور پر ایک Authenticator ایپ جیسے کہ Google Authenticator یا Microsoft Authenticator کا استعمال کریں۔
تبصرے بند ہیں.