سرکار آپ کے دوار

42

بھارتی دارالحکومت دہلی میں ایک عام شہری اروند کیجریوال نے 2011 میں کرپشن کیخلاف تحریک کا آغاز کیا اور اخبارات کی شہ سرخیوں میں جگہ بنائی،انہوں نے سیاسی نظام میں شفافیت لانے اور ترقی و خوشحالی کو نعرہ بنا کر سیاسی میدان میں قدم رکھا،اور صرف دو سال بعد دہلی کی وزارت اعلیٰ کا تاج سر پر سجایا،تب سے آج تک وہ مختصر عرصہ کو چھوڑ کر اس عہدے پر براجمان ہیں،انہوں نے سرکاری تعلیمی اداروں،ہسپتالوں،محکموں کی حالت بہتر بنانے،بجلی پانی،گیس کیساتھ محلہ سطح پر سستے کلینک قائم کرنے پر توجہ دی،اس کے باوجود کہ بھارتی دارالحکومت دہلی میں بی جے پی کی مرکزی حکومت کا انتظامی غلبہ تھا کیجریوال سماجی خدمات کے میدان میں آگے بڑھتے گئے نتیجے میں آج دہلی کے بعد پنجاب میں بھی ان کی جماعت ”عام آدمی پارٹی“نے انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کر کے دہلی سے باہر بھی اپنا اثرو رسوخ بڑھایا،یہ ممکن ہوا صرف عملی خدمت سے،عوام کو سہولیات دینے اور ان کی سماجی مشکلات کو کم کرنے، دکھائی اور نتائج دینے والی کوششوں سے۔
شہری حقوق و فرائض کا اسلامی معاشرے کے تناظر میں جائزہ لیا جائے تو پانچ باتیں اہم ترین دکھائی دیتی ہیں،ان میں اہم ترین جمہوریت اور انصاف ہیں،حقوق و فرائض کی بھی اہمیت ہے مگر یہ صرف شہریوں کیلئے ضروری نہیں حکمرانوں کے حقوق و فرائض کا تعین بھی ضروری ہے،اس حوالے سے تیسری دنیا میں کسی سیاسی رہنما ء  نے سوچا اور عملی اقدام کیا اس کا نام اروند کیجریوال ہے،ماضی کی خدمات کے علاوہ حالیہ دور میں انہوں نے نیا نعرہ دیا”سرکار آپ کے دوار“اس نعرہ کے تحت دہلی حکومت40عوامی خدمات عوام کی دہلیز پر فراہم کرے گی،جاری کردہ فہرست کے مطابق ایک بلا معاوضہ فون کال پر شہری اپنی شکائت یا ضرورت ریکارڈ کراتا ہے جس کے بعد متعلقہ سرکاری اہلکار اس کے گھر آکر اس کا مسئلہ کو حل کرتا ہے۔
فہرست کے مطابق ڈومیسائل،رہائشی سرٹیفکیٹ، اوبی ایس اور ایس سی سرٹیفکیٹ،انکم سرٹیفکیٹ،تاخیر سے ولادت اور وفات کی اطلاع، معذور افراد کاشناختی کارڈ،اراضی بارے معلومات،آر او آر کا اجراء، سالوینسی سرٹیفکیٹ،گھر کے افراد کی تفصیل، شادی رجسٹریشن،شہری دفاع کیلئے رضاکارانہ اندراج، ایڈریس کی تبدیلی،آر سی کی کاپی،این او سی کا اجراء،لرنر ڈرائیونگ لائسنس،ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید، ڈرائیونگ لائسنس،رہن یا گروی رکھنے کے معاہدے ان کی تجدید یا ختم کرنا،فیملی ویلفیئر،فیملی بینیفٹ سکیم،ہائس ہولڈ کارڈ کے تمام مسائل،نئے بجلی، پانی،سیوریج کے کنکشن کا حصول،گھر کے نقشہ میں تبدیلی نئی تعمیر کی معلومات،تعمیراتی ورکرز کے تمام مسائل،بیوہ کی پینشن اور امداد،اقلیتی افراد کیلئے شادی کا لائسنس،فہرست میں ہر وہ کام شامل ہے جو عام حالات میں بے معنی ہیں مگر جب ضرورت پڑے تو انتہائی اہمیت اختیار کر جاتے ہیں،یہ سب وہ کام ہیں جو عام شہری کیلئے بہت اہم ہیں مگر سرکاری عملہ کی ہٹ دھرمی کے باعث یہ چھوٹے کام عام شہری کیلئے بڑا مسئلہ رہے ان سے واقفیت بھی اسے ہی ہو سکتی ہے جو ان حالات سے گزرا ہو،ہمارے ہاں مگر عام شہری کے سیاست میں راستے ہمیشہ روکے جاتے ہیں اس لئے سیاست میں ان کا غلبہ ہے جو عام شہری کے مسائل سے بے خبر ہیں اور حل سے بھی کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔
دلچسپ بات یہ کہ جن مسائل کا دہلیز پر حل کیجریوال نے تجویز کیا،ان تمام مسائل کا ہمیں بھی سامنا ہے،مگر ہماری حالت یہ کہ تحریک انصاف حکومت نے عوام کو بلا معاوضہ علاج کیلئے صحت کارڈ جاری کئے،جسے دکھا کر غریب شہری دس لاکھ تک مفت علاج کی سہولت حاصل کر سکتا
،وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی نے اس سکیم کو مزید سود مند بناتے ہوئے گردے جگر کی پیچیدہ پیوند کاری کو بھی مفت علاج کی فہرست میں شامل کر دیا، مگر مریم نواز وزیر اعظم چچا سے کہتی ہیں کہ عمران خان کے پاس عوام کو دکھانے کیلئے صرف صحت کارڈ ہے اس لئے فنڈز کی کمی کو آڑ بنا کر اس کارڈ پر علاج کی سہولت دینے سے منع کر دیں،جس پر جواب ملا کہ سماجی مسائل کو بھی دیکھنا ہے،تو مریم نے کہا آپ کے امیج کو بلند کرنے کیلئے کوئی اور راستہ اپنایا جا سکتا ہے،عوامی مسائل کے حوالے سے سوچ یہ ہو تو کوئی کیجریوال کیسے بن سکتا ہے؟شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کی سمری مسترد کی تو جلسوں میں قسم کھاکر کہنے والی کہ پٹرول کی قیمت سینے پر پتھر رکھ کر بڑھائی وہ کہتی ہیں کہ پٹرول کی قیمت میں اضافہ نا گزیر ہے کرنا ہو گا،یہ ہے ہماری سیاسی قیادت کی عوام کی مشکلات کے حوالے سے سوچ،تو کوئی ”سرکار آپ کے دوار“ کا نعرہ کیسے بلند کر سکتا ہے؟
پنجاب میں چودھری پرویز الٰہی نے مختصر مدت کیلئے چیلنج سمجھ کر حکمرانی قبول کی،اس مختصر عرصہ میں وہ بہت کچھ کرنے کے خواہاں ہیں جس کا ثبوت حالیہ چند ماہ میں بیروزگار نوجوانوں، معذور افراد،کسانوں،مفلوک الحال شہریوں کی بہبود کیلئے اقدامات ہیں،پرویزالٰہی کا تعلق اگر چہ محروم طبقہ سے نہیں مگر عوام سے براہ راست رابطے میں رہنا اور ان کے مسائل حل کرانا ان کی خاندانی روایت ہے،دیہی علاقوں میں پیدائش موت کے سرٹیفکیٹ،اراضی کے انتقال اور دیگر سرکاری دستاویزات کیلئے موبائل وین کے سسٹم کا اجراء کر دیا گیا ہے جو گھر گھر جا کر تصدیق کے بعدمو قع پر یہ سہولت فراہم کر رہی ہے۔مگر ان کے بارے میں مریم نواز اور شہباز شریف کا مکالمہ جو آڈیو لیک کے ذریعے سامنے آچکا ہے،انتہائی افسوسناک ہے، سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف فنڈ اور ان کی بحالی کیلئے اقدامات کیساتھ زندگی کے مختلف مکتبہ فکر سے براہ راست رابطہ اور ان کے مسائل اجتماعی طور پر حل کرنے کی یہ کوشش چچا بھتیجی کو پسند نہیں آئی اور ان کیلئے ”غیرمہذب“الفاظ کا استعمال کیا،جس کی ہر شعبہ زندگی سے متعلق افراد نے مذمت کی ہے۔
چودھری پرویزالٰہی کا گریجوایشن تک تعلیم بلامعاوضہ، تعلیمی اداروں میں سہولیات،اساتذہ کیلئے مراعات،خالی اسامیوں پر اساتذہ کی بھرتی، ہسپتالوں کی ایمر جنسی میں مفت ادویات،موٹر سائکل ایمبولینس کے اجراء،ڈاکٹروں اور عملہ کی تنخواہ میں اضافہ،تاجروں کو کاروبار میں آسانیاں فراہم کرنا،بھرتی پر عائد عرصہ سے پابندی اٹھانے کا اعلان موجودہ سیلابی،ڈینگی اور کرونا بحرانوں میں عوام کیلئے بڑا ریلیف مگر جن مسائل کی طرف کیجریوال نے توجہ دی وہ بھی بہت اہم ہیں اور ان ہی مسائل کے بطن سے رشوت کا آسیب جنم لیتا ہے،اگر ایسا ہی منصوبہ پنجاب میں بھی بروئے کار لایا جائے تو عوام کی بہت سی مشکلات اور مسائل کا سد باب کیا جا سکتا ہے، کیجریوال فارمولا میں کسانوں،بیواؤں،عام شہریوں،مریضوں،طالب علموں سب کے مسائل کا حل ہے اور یہ کام پنجاب میں صرف چودھری پرویز الٰہی کر سکتے ہیں کہ وہ عام شہریوں کے مسائل سے آگہی رکھتے ہیں،ان کے پاس بیوروکریسی کی بہترین ٹیم عملدرآمد کیلئے موجود ہے،صوبائی کابینہ کا تعاون بھی حاصل ہے،”رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے“تو سرکار آپ کے دوار“ کے نام سے باقاعدہ تحریک کا آغاز کر دینا ہی سب کیلئے سود مند ہو گا۔
محسن گورایہ

تبصرے بند ہیں.