مدین گرڈ سٹیشن بحالی،امیر مقام کا کارنامہ

22

خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ مدین اور سوات کے دیگر علاقوں میں بجلی کی بحالی کا مسئلہ جلد حل کرنے پر لوگ وزیراعظم کے مشیر امیر مقام کے نا صرف مشکور ہیں بلکہ امیر مقام نے سیلاب سے متاثر ہ علاقوں میں بجلی کی بحالی میں جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل تحسین ہے کیونکہ ان پہاڑی علاقوں تک بجلی کے کھمبے اور تاریں پہنچانا ایک مشکل کام تھا سارے راستے بہہ چکے تھے اور دشوار گزار راستوں سے بجلی کے کھمبے اور تاریں پہنچانا انتہائی خطرناک کام تھا لیکن امیر مقام کی نگرانی اور قوم نے امیر مقام کے ساتھ مل کر بجلی کی بحالی کو ممکن بنایا جس سے متاثرہ علاقوں میں زندگی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے اور بہت سے مسائل آہستہ آہستہ حل ہورہے ہیں تاہم اب بھی راستے مکمل طور پر بحال نہیں ہوئے ہیں لیکن امیر مقام ان راستوں کو مکمل طور پر بحال کرنے کی کوششوں میں عملی طور پر مصروف ہیں یہی وجہ ہے کہ کالام ،مدین بحرین شاہراہ کو فوری طور پر بحال کیا گیا ۔پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے وزیراعلیٰ کا تعلق سوات سے ہونے کے باوجود صوبائی وزیراعلیٰ ،وزراء اور سوات سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی علاقے سے غائب ہیں جبکہ امیر مقام نا صرف علاقے میں موجود ہیں بلکہ ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے قوم کی رہنمائی کر رہے ہیں ۔
وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں ۔متاثرہ علاقوں کے دورے کر رہے ہیں۔
متاثرین کے ساتھ ملاقات کر کے ان کی تکالیف اور مشکلات معلوم کرتے ہیں جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔خیبرپختونخوا کی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں میں سست روی کا مظاہرہ کیا ہے اور متاثرین کو بروقت ریلیف فراہم نہیں کیاگیا اور ہزاروں متاثرین موذی امراض کا شکار ہو چکے ہیں اور ڈینگی نے گھیر لیا ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں ٹانک،ڈیرہ اسماعیل خان اور سوات کا دورہ کیا متاثرہ افراد کے ساتھ ملاقات کی ان کی تکالیف معلوم کیں اور فوراً ریلیف اور بحالی کے کام کا آغاز کر دیا ۔وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے بھی وزیراعظم کی ہدایت پر سوات،کالام جو سیلاب اور بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے اور راستے بند ہو گئے تھے اور متاثرین گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے تھے ۔امیر مقام نے راستوں کی بندش کے باوجود دشوار گزار علاقوں میں پید ل جا کر کئی گھنٹے کا سفر کیا اور متاثرین کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ اس مشکل ترین گھڑی میں آپ لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور بحالی کے کاموں کی خود نگرانی کی اور کہا کہ وفاقی حکومت اس سخت وقت میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین میں دس لاکھ روپے کے چیک بھی تقسیم کئے اور امیر مقام کی کوششوں سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے کالام روڈ کو قلیل مدت میں بحال کر دیا اور آمد و رفت شرو ع ہو گئی۔کالام کے متاثرین اپنے علاقوں میں بحالی کی امید پیدا ہو گئی کہ کوئی تو اس مشکل وقت میں ہمارے درمیان کھڑا ہے اور امیر مقام نے متاثرین سیلاب کی بھر پور خدمت کی ۔
سوات میں مدین گرڈ اسٹیشن سیلاب سے شدید متاثر ہوا تھا اور آٹھ بڑے ٹاور خراب ہوئے تھے ۔امیر مقام کی ہدایت پر واپڈا حکام نے دن را ت کام کر کے مدین گرڈ اسٹیشن کو بحال کیا اور متاثرہ علاقوں میں بجلی کی سپلائی بحال ہو گئی ۔علاقے کے عمائدین اور لوگوں نے مدین گرڈ اسٹیشن کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے امیر مقام کو خراج تحسین پیش کیا ۔وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے مدین گرڈ اسٹیشن کی تکمیل کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم نے دہشت گردی میں مشکلات کا سامنا کیا اور اپنے گھر بار چھوڑ کر کیمپوں میں مہاجروں کی طرح زندگی گزاری ہم اس وقت بھی قوم کے ساتھ کھڑے تھے اور اب متاثرین سیلاب کو بھی کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے انہو ں نے کہا کہ امن ہو گا،ترقی ہو گی،خوشحالی آئے گی،خدمت ہو گی ۔یہ وقت سیاست کا نہیں خدمت کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قیام امن کے لئے سب کو متحد ہونا ہوگا ہماری ترجیحات میں قیام امن ہے ۔امیر مقام نے کہا کہ سیلاب سے بڑی تباہی ہوئی ہے جس میں ہمارے لئے بحالی کا عمل مشکل تھا مگر قوم کے تعاون سے وہ مشکل مرحلہ آسان ہو گیا ۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا اور بحالی کے کاموں کی میں خود نگرانی کروں گا اور آخری متاثرہ فرد کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا ۔

تبصرے بند ہیں.