عمران خان کے لانگ مارچ کا ساتھ دینے والے صوبوں کیخلاف قانونی کارروائی ہو گی: وزیر داخلہ

86

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ریاست کے دارالحکومت پر چڑھائی کیلئے جو صوبے لانگ مارچ کو سپورٹ کریں گے، آئین وفاقی حکومت کو ان کے خلاف کارروائی کا اختیار دیتا ہے اور حکومت آئین کے مطابق اقدامات اٹھائے گی۔ 
تفصیلات کے مطابق ہیومن ٹریفیکنگ سیمینار کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے توہین عدالت کی ہے جو کہ ثابت ہے اور اب عمران خان معافی بھی مانگ لے گا تو وہ توہین عدالت ختم تو نہیں ہو گی۔ 
انہوں نے کہا کہ جو صوبے عمران خان کے لانگ مارچ کی سپورٹ کریں گے وہ آئین کی صریحاً خلاف ورزی کریں گے اور وفاقی حکومت آئین کے مطابق اقدام اٹھائے گی کیونکہ آئین حکومت کو ان کے خلاف کارروائی کا اختیار دیتا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے ، اس نے غیر قانونی حرکت کی ہے، ایسا ناخلف بیٹا ہو تو اس کے ساتھ ماں باپ بھی پیار نہیں کرتے، یہ انسان پوری قوم و نوجوان نسل کو بدتمیزی سکھا رہا۔ 
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے 26 کروڑ کا فراڈ کیا، سونے کے قلم چرائے ہیں ، شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس کی پڑتال کریں تو اس میں بھی عمران خان کی چوری پکڑی جائے گی۔
رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم مسلمان پہلے ہیں، علماکرام اس میں رہنما ئی کریں کہ ٹرانس جینڈر سے متعلق ہمار امذہب کیا کہتا ہے، جو دین کہتا ہے اس کے مطابق اپنی زندگیوں کو ریگولیٹ کرنا چاہیے، اس کے بغیر زندگی گزاریں گے تو کسی طرف کے نہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ بھی نہیں سکتے جس نے اس کی حمایت کی تھی آج وہ بھی کانوں کو ہاتھ لگا رہے ہیں، عمران خان کے شر سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، قوم نہ سمجھی تو پھر ہمارا حال بھی اسی قوم جیسا ہو گا جس نے 50 سال غلامی کاٹی ہے۔

تبصرے بند ہیں.