جنرل قمر باجوہ نے پنجاب کے ضلع راجن پور میں روجھان کے سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا

39

راولپنڈی :آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ضلع راجن پور میں سیلاب سے متاثرہ علاقے روجھان کا دورہ کیا،

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے ریلیف کیمپ کا دورہ کیا اور متاثرہ افراد کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔

انہوں نے عوام سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردی بیان  کہا گیا ہے کے پی کے لیے آرمی فلڈ کنٹرول ہیلپ لائن 1125 اور باقی پاکستان کے لیے 1135 کام کر رہی ہے جہاں لوگ امداد اور مدد کے لیے ان ہنگامی نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں۔”

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فوج کے 157 ہیلی کاپٹروں نے 1087 پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالا اور 72 ٹن امدادی سامان سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پہنچایا۔

آفت زدہ علاقوں سے 50,000 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور مختلف میڈیکل کیمپوں میں 51,000 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا اور 3-5 دن کی مفت ادویات فراہم کی گئیں

پاک فوج نے ملک بھر میں 221 ریلیف آئٹمز اکٹھا کرنے کے پوائنٹس بھی قائم کیے ہیں۔

صوبہ وار کلیکشن پوائنٹس کی بریک ڈاؤن میں پنجاب میں 85، کے پی میں 15، سندھ میں 43، بلوچستان میں 41، آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں 30 اور گلگت بلتستان (جی بی) میں تین پوائنٹس شامل ہیں۔

مجموعی طور پر 1,231 ٹن امدادی اشیاء کے ساتھ ادویات سمیت دیگر سامان اکٹھا کیا گیا اور سیلاب زدگان کے لیے روانہ کیا گیا۔

فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ 25,000 کھانے کے لیے تیار کھانا بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھیجا جا رہا ہے۔

پاک فوج نے ملک بھر میں 221 ریلیف آئٹمز اکٹھا کرنے کے پوائنٹس بھی قائم کیے ہیں۔

صوبہ وار کلیکشن پوائنٹس کی بریک ڈاؤن میں پنجاب میں 85، کے پی میں 15، سندھ میں 43، بلوچستان میں 41، آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں 30 اور گلگت بلتستان (جی بی) میں تین پوائنٹس شامل ہیں۔

مجموعی طور پر 1,231 ٹن امدادی اشیاء کے ساتھ ادویات سمیت دیگر سامان اکٹھا کیا گیا اور سیلاب زدگان کے لیے روانہ کیا گیا۔

فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ 25,000 افراد کے لیے تیار کھانا بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھیجا جا رہا ہے۔

فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) نے نیشنل ہائی وے اتھارٹیز کے ساتھ ہم آہنگی میں قراقرم ہائی وےاور جگلوٹ سکردو روڈ سمیت مواصلاتی انفراسٹرکچر کی بروقت بحالی کو یقینی بنایا ۔

بیان کے مطابق فوج نے سندھ میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن کو بڑھانے کے لیے انجینئر اور میڈیکل دستوں اور وسائل کو   کراچی بھی منتقل کیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.