لیجنڈ گلوکار نیرہ نور کی وفات موسیقی کی دنیا کیلئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے: وزیراعظم

45

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے لیجنڈ گلوکار نیرہ نور کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی وفات موسیقی کی دنیا کے لیے ایک نا قابل تلافی نقصان ہے ۔

 

اپنی ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ نیرہ نور اپنی آواز میں ترنم اور سوز کی وجہ سے خاص پہچان رکھتی تھیں ۔ غزل ہو یا گیت جو بھی انہوں نے گایا کمال گایا ۔ ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں ہوگا ۔ اللہ تعالی مرحومہ کو جنت میں جگہ دے ۔

واضح رہے کہ بلبل پاکستان کا لقب پانے والی پاکستان کی لیجنڈ گلوکار نیرہ نور 72 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئیں ۔ نیرہ نور کی نماز جنازہ آج سہہ پہر 4 بجے مسجد و امام بار گاہ یثرب ڈیفنس کراچی میں ادا کی جائے گی ۔

 

نیرہ نور 1958 میں خاندان کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آئیں ۔ نیرہ کا کیرئیر 70 کی دہائی میں کالج کے اسٹیج سے شروع ہوا اور بعد میں انکی گائیکی کا سفر ریڈیو ، ٹی وی اور فلموں تک جاپہنچا ۔

 

نیرہ نور نے لاتعداد ، گانے ، ملی نغمے گائے اور فیض کی غزلوں کو عوام تک پہنچایا ۔ تیرا سایہ جہاں بھی ہو سجنا ، روٹھے ہو تو تم کو کیسے مناؤں ، کہاں ہو تم چلے آؤ ، وطن کی مٹی گواہ رہنا سمیت دیگر لازوال گیت آج بھی مقبول ہیں ۔

 

نیرہ نور کی سادگی اور سنجیدگی انکے انداز ، گانوں اور شاعری کے چناؤ میں بھی جھلکتی تھی ۔ نیرہ نور کو انکی خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس ، نگار ایوارڈ سمیت دیگر قومی اعزازات سے نوازا گیا ۔

 

 

 

تبصرے بند ہیں.