اسلام آباد: صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی تجویز پر یوم آزادی کی مناسبت سے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کیا ہے ۔
سزاؤں میں کمی آئین پاکستان کے آرٹیکل 45 کے تحت کی گئی ہے ۔ اعلان کے مطابق پنجاب بھر کی جیلوں میں مقید قیدیوں کی سزاؤں میں سے پانچواں حصہ کمی کی جائے گی ۔
مرد قیدی جن کی عمر 65 سال یا اس سے زائد ہے اور 15 سال قید کاٹ چکے ہیں تو انکی باقی ماندہ تمام سزا معاف کر دی گئی ہے ۔ خواتین قیدی جن کی عمر 60 سال یا اس سے زائد ہے اور 10 سال قید کاٹ چکی ہیں تو انکی بھی باقی ماندہ سزا معاف کر دی گئی ہے ۔
جو قیدی اپنی قید کا تین چوتھائی (3/4) حصہ کاٹ چکے ہیں تو انکی باقی ماندہ تمام سزا معاف کر دی گئی ہے ۔ جو قیدی 20 سال قید کاٹ چکے ہیں تو انکی باقی ماندہ تمام سزا معاف کر دی گئی ہے ۔
ان سزاؤں میں کمی کا اطلاق ڈکیتی ، اغوا ، زنا ، دہشت گردی ، ریاست مخالف سرگرمیوں اور حدود آرڈیننس کے تحت سزا ہونے والے قیدیوں پر نہیں ہو گا ۔ سزائے موت کے قیدیوں پر بھی اس سزاؤں میں کمی کا اطلاق نہیں ہوگا ۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ سزاؤں میں کمی کے اعلان پر قیدیوں اور انکے ورثاء نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.