ٹیکنالوجی کی دنیا پر اجارہ داری برقرار رکھنے کیلئے، امریکی صدر نے چِپس ایکٹ کی منظوری دیدی

65

نیویارک: امریکہ اور چین میں ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے کی نئی جنگ شروع ہو گئی ، صدر جو بائیڈن نے 280 ارب ڈالر کے چِپس اینڈ سائنٹفک ایکٹ کی منظوری دیدی ۔

 

امریکہ ٹیکنالوجی کی دنیا پر اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ، 280 ارب ڈالر کے ٹیکنالوجی کے منصوبے تیار کر لئے ۔ صدر جو بائیڈن نے کمپیوٹر چِپس تیار کرنے کی صنعت کو ٹیکسوں سے استثنیٰ کے قانون کی منظوری دیدی ۔ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ چینی ٹیکنالوجی پر انحصار ختم کرنے کے لئے ٹیکسوں میں معافی دی جائے ۔

 

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران کمپیوٹر چِپس کی قلت نے کئی بڑی صنعتوں کو بحران میں مبتلا کر دیا تھا ۔ دنیا کی زیادہ تر کمپنیاں چین کی کمپیوٹر چِپس کی محتاج ہوتی جا رہی تھیں ۔ دنیا میں سیمی کنڈکٹر کی 10 فیصد ڈیمانڈ امریکہ پوری کرتا ہے ۔ 1990 میں امریکہ کا اس شعبے میں شیئر 40 فیصد تھا ۔

 

ادھر پورپ نے بھی چِپس انڈسٹری میں 40 ارب یورو کی بڑی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ امریکہ اور یورپ ہر صورت چین کے بڑھتے ہوئے معاشی ، سیاسی اور عسکری اثرو رسوخ کو محدود کرنا چاہتے ہیں ۔

 

 

 

 

 

 

تبصرے بند ہیں.