کوئٹہ: رواں مہینے بلوچستان میں ہونے والی طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 127 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث چاغی اور مستونگ میں 3 جبکہ ڈیرا بگٹی میں مزید ایک شخص جاں بحق ہو گیا، طوفانی بارشوں سے قلعہ سیف اللہ اور لسبیلہ میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی جہاں بارشوں کا 30 سال کاریکارڈ ٹوٹ گیا۔
بلوچستان میں اس مرتبہ 100 گنا زیادہ بارشیں ہوئیں، اوتھل میں سیلابی ریلے مکانوں کو تنکوں کی طرح بہا لے گئے، صوبے میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے 13 ہزار 500 مکانات متاثر ہوئے جبکہ بجلی کے 140 کھمبے گر چکے ہیں۔
توبہ اچکزئی، مستونگ، خضدار اور کوئٹہ میں باغات اجڑنے سے کاشتکار عمر بھر کی جمع پونچی سے محروم ہوگئے جبکہ آواران، واشک اور بسیمہ سمیت مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس متاثر ہے جس کے باعث متاثرین کو مواصلاتی رابطوں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ضلع لسبیلہ کے سیلاب متاثرین 8 روز بعد بھی انتظامیہ کی جانب سے امداد کے منتظر ہیں، منتشر آبادی تک امداد پہنچانے میں دشواری کا سامنا ہے، ریلوں سے سینکڑوں مکانات تباہ ہو گئے اور زرعی اراضی بھی تباہ ہو گئی۔
تبصرے بند ہیں.