ایکس اور وائے کا خاتمہ ہو چکا، حکومت الیکشن کی تاریخ دے تو بات چیت کیلئے تیار ہیں: فواد چوہدری

26

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایکس اور وائے کا خاتمہ ہو چکا ہے، وینٹی لیٹر پر رہنے والی حکومت کو چاہیں تو آج ہی ختم کروا سکتے ہیں مگر ہمارا مقصد حکومت کو گھر بھیجنا نہیں بلکہ انتخابات کروانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ہمیں ہرانے کیلئے کیا کچھ نہیں کیا؟ نیاالیکشن کمیشن بنناضروری ہے اور چیف الیکشن کمشنر کے پاس آخری موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکس اور وائے کا خاتمہ ہو چکا ہے، حمزہ شہباز عہدے سے فوری الگ ہوجائے اور رانا ثنا کے 22 تاریخ تک پنجاب میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے، شہبازشریف کو مشور ہ دوں گا کہ راناثنااللہ جیسے لوگوں سے دور رہیں، عبوری حکومت کو بڑے فیصلے کرنے کا کوئی نہیں، صرف 96 لوگوں کےساتھ موجودہ حکومت نے بجٹ پاس کیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اچھی خاصی حکومت کو ہٹا کر ملک کو معاشی عدم استحکام سے دوچار کر دیا گیا اور پھر نئی حکومت نے بدترین طریقے سے نیب قوانین میں ترامیم کیں، وینٹی لیٹر پر رہنے والی حکومت کو چاہیں توآج ہی ختم کرواسکتے ہیں مگر ہم معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے حکومت سے انتخابات کی تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 22جولائی کو پنجاب میں ہماری حکومت قائم ہو جائے گی اور 23جولائی کو ہم راناثنااللہ اور عطاء تارڑ کے پنجاب میں داخلے پر پابندی عائد کرسکتے ہیں، ہم پہلے ہی انتخابات کی طرف جاتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی جبکہ ہمارا مقصد حکومت کو گھر بھیجنا نہیں بلکہ انتخابات کروانا ہے۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس چند دن ہیں، وہ دیکھ لیں کہ خود ہی جانا ہے یا ہم بھیجیں، چیف الیکشن کمشنر کے پاس آخری موقع ہے، حکومت کے 5سے زائد ایم این اے ہم سے رابطے میں ہیں، اگر شہبازشریف انتخابات کا اعلان کریں گے تو ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3ماہ پہلے ڈالر مستحکم تھا اور لارج سکیل مینوفیکچر نگ میں اضافہ ہو چکا تھا لیکن اب انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدے کے باوجود مارکیٹ اور کرنسی پر اعتماد بحال نہیں ہو رہا اور اس معاہدے کے بعد ڈالر 10 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔

تبصرے بند ہیں.