عمران خان کا نیب ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

17

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے نیب قانون میں ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس بے شرمی سے ترامیم پاس کی گئیں، ان سب کو جیل میں ڈال دینا چاہئے، اب نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور آصف زرداری تمام کیسز سے بچ جائیں گے۔ 
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت نے نیب قانون میں ترامیم کی ہیں جنہیں رواں ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔ میں نے 26 سال پہلے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کی تھی کیونکہ جب انصاف نہیں ہوتا تو کرپشن ہوتی ہے اور ملکی ترقی صرف قانون کی حکمرانی سے ہو گی، جس ملک کا ایک طبقہ قانون سے بالاتر ہو جائے توہ وہ تباہ ہو جاتا ہے، ملک میں وسائل نہیں، انصاف کی کمی ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے سپریم کورٹ نیب ترامیم کا نوٹس لے گی کیونکہ بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے لائیں گے تو ملک ترقی کرے گا، بے شرمی سے نیب ترامیم کو پاس کیا گیا اور نیب ترامیم سے ملک و قوم کی توہین ہوئی، ان کو اس بے شرمی کی وجہ سے جیل میں ڈال دینا چاہئے، امپورٹڈ حکومت عوام کیلئے اقتدار میں نہیں آئے بلکہ سب کو پتہ ہے امپورٹڈ حکومت اپنے کیسز ختم کرانے آئی ہے، خرم دستگیر نے کہا ہم اس لئے آئے تھے کہ عمران خان 100 نئے ججز لگا کر سب کو جیل میں ڈالنے والا تھا، خرم دستگیر ایسا تاثر دے رہے ہیں جیسے پاکستان کی عدالتیں آزاد نہیں ہیں، اگر یہ لوگ بے قصور تھے تو پھر کیوں خوفزدہ تھے۔
 سابق وزیراعظم نے کہا کہ آصف علی زرداری اور شہباز شریف کے خلاف اربوں کے مقدمات ہیں لیکن نیب ترامیم کے بعد نواز شریف، آصف زرداری اور مریم نواز بچ جائیں گے، ترمیم کے بعد فیک اکاﺅنٹس میں جو پیسہ آئے گا اب نیب کو ثابت کرنا پڑے گا، ترمیم کے بعد آمدن سے زائد اثاثوں والے سب لوگ بچ جائیں گے، پانامہ کیس میں چار مہنگے ترین فیلٹس سامنے آئے تھے جن کی اصل مالکہ مریم نواز تھیں لیکن نیب قانون میں ترامیم کے بعد نواز شریف اور مریم نواز پاک صاف ہو کر نکل جائیں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کے بعد منی لانڈرنگ کیسز نیب سے نکل کر ایف آئی اے میں چلے جائیں گے اور ایف آئی اے رانا ثناءاللہ کے نیچے ہے، بے نامی دار کیسز سے بچ جائیں گے، بچوں کے نام جائیداد بنانے والا بیورو کریٹ اب جوابدہ نہیں ہو گا، انہوں نے ساڑھے تین سال مجھے این آر او کیلئے بلیک میل کیا، مگر میں نے نہیں دیا، فیٹف قانون سازی کے وقت انہوں نے این آر او لینے کی پوری کوشش کی اور قانون سازی کے دوران واک آﺅٹ کیا لیکن اب ان لوگوں کو این آر او ٹو مل گیا ہے ، پہلے ان کو مشرف نے این آر او دیا تھا۔ 
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ شریف فیملی کے خلاف اسحاق ڈار کا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، سوئٹزرلینڈ میں 60 بلین ڈالر کا کیس پاکستان جیت لیا اور یہ 60 بلین ڈالر ہڑپ کر گئے، یہ وہ کیس تھے جو پکڑے گئے باقی ان کی جائیدادوں کا کوئی حساب نہیں، لندن فلیٹس بھی آف شور کمپنیوں کے ذریعے خریدے گئے جبکہ ایف آئی اے میں شہباز شریف کے خلاف 16 ارب کا مقدمہ ہے، یہ پہلے چوری کرتے ہیں پھر حوالہ ہنڈی کے ذریعے پیسہ باہر بھیجتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں ترمیم سے واضح ہو گیا ہے کہ یہ لوگ مہنگائی ختم کرنے کیلئے حکومت میں نہیں آئے بلکہ اپنے کیسز ختم کرنے آئے تھے۔ امپورٹڈ حکومت غیر ملکی ایجنڈا لے کر اپنی چوری بچانے آئی ہے، عوام ان کے خلاف نکلے گی اور جن جن لوگوں نے ان کو ہم پر مسلط کیا تاریخ ان کو معاف نہیں کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.