مشکل وقت جلد گزر جائے گا، انتخابات کے قریب عوام کو ریلیف دیں گے: حمزہ شہباز 

19

 

لاہور : وزیراعلی پنجاب حمزہ شہبازنے کہا ہے کہ 48 گھنٹے میری کابینہ اور اراکین بیٹھے رہے لیکن اجلاس شروع ہوتا اور رکتا رہا میرے پاس نمبرز بھی پورے تھے۔آئی جی کو بلانے کے مطالبے کے حوالے سے کہا ہم نے آئینی و قانونی راستے دیکھے آئی جی کا وہی حشر ہوتا جو ڈپٹی سپیکر کا ہوا تھا۔

 

ایوان وزیراعلیٰ میں پریس کانفرنس پریس میں حمزہ شہبازنے کہا کہمیں خوش ہوں کہ بجٹ پیش ہو گیا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ 4 سال ہسپتالوں میں ادویات نہیں ملتی تھیں لیکن یکم جولائی سے کینسر اور عام ادویات تمام ہسپتالوں میں مفت ملیں گی۔

 

انہوں نے کہا کہ میں نے انتظامیہ کو کہا ہے کہ میں سفارش نہیں کروں گا لیکن ایماندار افسر لگائیں اور عوام کی داد رسی کریں پرویز الہی اور عمران خان کان کھول کر سن لیں جب تک اللہ چاہے گا میں یہاں بیٹھا ہوں میں عوام کی خدمت کے لئے یہاں پر موجود ہوں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ میں خود میدان عمل میں نکلتا ہوں پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں کچن کی 8 آئٹمز کو ایک خاص حد کے اندر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، پرانے معاہدوں کی وجہ سے یہ سب ہو رہا ہے 3 ماہ میں ہمیں یہ بجٹ دینا پڑا یہ مشکل وقت گزر ہی جائے گا انتخاب کا وقت آئے گا تو ہم عوام کو خاصا ریلیف دے چکے ہوں گے ۔کسی امیر ترین ملک میں بھی پٹرول پر سبسڈی نہیں دی جاتی۔

 

حمزہ شہباز نے کہا کہ ہم نے صوبے میں 50 لاکھ ٹن گندم خریدی اور 2200 روپے فی من دے کر کسانوں کو ان کا حق دیا آج عالمی منڈی میں گندم کی قیمت 5000 روپے فی من ہو چکی ہے مجھے کہا گیا کہ آپ گندم اور آٹے پر سبسڈی دے رہے ہیں تو آپ کیخلاف نیب کا کیس بن سکتا ہے لیکن میں نے غریب عوام کے حق میں فیصلہ کیا۔

تبصرے بند ہیں.