اسمبلی میں مخصوص نشست خالی ہونے پر موجودہ پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا: اسلام آباد ہائیکورٹ

23

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی بحالی کیلئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر ریمارکس دئیے ہیں کہ محضوص نشست خالی ہونے پر موجودہ پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی بحالی کیلئے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تین خواتین اور دو اقلیتی ارکان منحرف ہونے پر ڈی سیٹ ہوئے۔ 
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 224 میں طریقہ کار دیا گیا ہے اور قانون واضح ہے کہ پارٹی کی دی ترجیحی نشست پر فہرست میں دوسرے نمبر والے نے منتخب ہونا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) دیگر خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا انتظار کر رہا ہے لیکن الیکشن ایکٹ اور آئین میں ایک ہی طریقہ کار ہے کہ پارٹی کی دی گئی ترجیحی نشست پر ہی چلنا ہوتا ہے۔
اس موقع پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ بات تو ٹھیک ہے اور سمجھ بھی آتی ہے، جو محضوص سیٹ خالی ہو گی اس پر آج کی پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا، کل کیا ہو اس کا کسی کو پتہ نہیں ہوتا، مخصوص نشست آج کی پوزیشن پر ہی دی جاتی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے ارکان کا انتخاب موخر کرنے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر تک جواب طلب کر لیا۔ 

تبصرے بند ہیں.