حکومت کا سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو ہٹانے کا فیصلہ

209

لاہور: حکومت نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو ہٹانے اور آئی جی پنجاب و چیف سیکرٹری کو آج بھی پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی زیرصدارت پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں آج بجٹ پیش کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ 
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے بجٹ روکنے کے امکان پر قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی اور اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ آئی جی پنجاب اور سیکرٹری کو آج بھی اجلاس میں پیش نہیں کیا جائے گا۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی وزراءنے اجلاس میں موقف اختیار کیا کہ یہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو بلا کر انہیں بے عزت کرنا چاہتے ہیں، ماڈل ٹاو¿ن کیس میں یہی کچھ ہوا تھا لیکن اب پولیس کا مورال ڈاؤن نہیں ہونے دیا جائے گا۔ 
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ 17 جولائی کو ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کر کے مطلوبہ ایم پی ایز پورے کئے جائیں اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو ہٹا کر نیا سپیکر لایا جائے۔
دوسری جانب اپوزیشن بھی آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو ایوان میں پیش کرنے اور معافی مانگنے کے مطالبے پر ڈٹی ہوئی ہے اور اس معاملے پر ڈیڈلاک پیدا ہو چکا ہے۔ 
گزشتہ روز پنجاب اسمبلی ایڈوائزری کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے اپوزیشن کو یقین دہانی کرائی تھی کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو بریفنگ کیلئے اجلاس میں بلایا جائے گا لیکن پھر پولیس اور بیوروکریسی کا مورال ڈاؤن ہونے سے بچانے کے لئے حکومت نے فیصلہ تبدیل کر لیا۔ 
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ایک بجے چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں ہونا ہے جس میں وزیر خزانہ سردار اویس لغاری آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے جبکہ اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کیا جا چکا ہے۔ 

تبصرے بند ہیں.