کراچی: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے الیکٹرک) نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 83 پیسے کا اضافہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مارچ کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا ہے۔
نیپرا کے جاری اعلامیہ کے مطابق 27 اپریل 2022 کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی جبکہ اس سے قبل صارفین سے فروری کا ایف سی اے 1 روپے38 پیسے چارج کیا گیا تھا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مارچ کا ایف سی اے فروری کی نسبت 3 روپے45 پیسے ہے اور جون میں زیادہ چارج کیا جائے گا جبکہ اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام صارفین پر جون کے بلوں پر ہو گا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں بجلی صارفین کیلئے بھی بجلی ٹیرف کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ حکومت کی انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کیساتھ مذاکرات میں بجلی ٹیرف 7 روپے فی یونٹ مہنگا کرنے پر بات ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے 2600 ارب روپے کے بجلی کے گردشی قرض پر شدید تشویش کا اظہار کیا جس پر حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا جو یکم جولائی سے شروع ہو گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کی منافع بخش تقسیم کار کمپنیوں کی فوری نجکاری کرنے اور بجلی کی نقصان میں چلنے والی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
بجلی کی سرکاری کمپنیوں کے آڈٹ کیلئے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپر)ا آڈیٹر جنرل کو معاونت فراہم کرے گا، دوسری جانب موجودہ حکومت پر سرکاری شعبے میں بجلی کارخانوں کی فوری نجکاری کا بھی دباؤ بڑھ گیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.