وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

23

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحر یک عدم اعتماد کی قراداد آج صوبائی اسمبلی میں پیش کی جائے گی جس کی کامیابی اور ناکامی میں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کا کردار انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق قائم مقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کیلئے صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے طلب کر رکھا ہے۔ 
اسمبلی قوائد کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی قرار داد ایوان میں پیش کرنے کیلئے محرک کو 65 میں سے 13اراکین اسمبلی کی حمایت درکار ہوتی ہے اور عبدالقدو س بزنجو کے خلاف ان ہی کی جماعت بی این پی کے سربراہ جام کمال ، اور ان کے حامی سردار یار محمد رند ،اے این پی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی سمیت 14 اراکین نے 18 مئی کو تحریک عدم اعتماد کی قرار داد جمع کرائی تھی۔ 
تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے رہنماﺅں کا موقف ہے کہ موجودہ وزیراعلیٰ صوبے میں بیڈ گورننس اور کرپشن کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں جس سے ناصرف صوبے میں ترقیاتی عمل رک چکا ہے بلکہ صوبے میں عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ 
وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد بلوچستان اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) بظاہر دو دھڑوں میں تقسیم نظر آتی ہے جبکہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھی دونوں بڑی جماعتیں جے یو آئی (ف) اور بی این پی کا کردار اہمیت اختیار کر چکا ہے۔

تبصرے بند ہیں.