پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو گرفتار کر لیا

35

لاہور: لاہور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ علی امین گنڈہ پور کی قیادت میں آزادی مارچ پنجاب میں داخل ہو گیا ہے اور اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کو روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کئے جانے کے بعد راستے بند کر کے کر کارکنان کو روکنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد مقامات پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے واقعات بھی ہوئے۔ 
لاہور پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی پر بھی دھاوا بولا جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم بعد ازاں انہیں اور عندلیب عباس کو گرفتار کر لیا گیا تاہم انہیں گرفتار کر کے کہاں لے جایا گیا ہے؟ اس بارے میں تاحال کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔

 
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کی جانب سے شاہدرہ چوک کے قریب پی ٹی آئی کے اہم رہنما حماد اظہر کو گرفتار کرنے کوشش بھی کی گئی جو کارکنان کے ہمراہ پہلے بتی چوک پہنچے اور رکاوٹیں ہٹائیں اور پھر راوی پل پر کھڑے کنٹینرز کو بھی ہٹا دیا اور شاہدرہ موڑ پہنچ گئے۔ 
دوسری جانب حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے اور اب لانگ مارچ نہیں بلکہ صرف جلسہ ہو گا جبکہ سڑکوں سے کنٹینرز ہٹائے جانے کا بھی امکان ہے۔ 
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان صبح 10 بجے سے ڈیڑھ بجے تک مذاکرات ہوئے جن میں پی ٹی آئی کی جانب سے اسدعمر، پرویزخٹک اور شاہ محمود قریشی جبکہ حکومت کی جانب سے ایازصادق، اسعد محمود اور یوسف رضاگیلانی نے شرکت کی۔ 
ذرائع کے مطابق حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی اب لانگ مارچ نہیں بلکہ صرف جلسہ کرے گی اور عمران خان جلسہ کر کے واپس چلے جائیں گے۔ 

تبصرے بند ہیں.