بلاول بھٹو کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد منظور

46

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی مقبوضہ کشمیر میں حد بندی کمیشن رپورٹ اور بھارتی اقدامات کے خلاف پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہیں، بھارتی حکومت یکطرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو تبدیل نہیں کرسکتی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم بھارت کے 6 اگست 2019ءکے اقدامات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، بھارتی حکومت نئی حد بندیوں سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آواز دبانا چاہتی ہے۔ 
بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام کشمیری عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی بھارتی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی ہرطرح سے مدد جاری رکھے گی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر کا ساتھ دینے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ 
بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 1948ءسے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور غیر قانونی طریقے سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کی، بھارت اقوام متحدہ، جنیوا کنونشنز کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے، مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ بلا کر سخت احتجاج کیا گیا جبکہ عالمی برادری کے سامنے مقبوضہ کشمیرکا معاملہ بار بار اٹھاتے رہیں گے۔ایوان نے اس معاملے پر متفقہ قرارداد منظور کی ہے اور پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

تبصرے بند ہیں.