حکومت کا ڈیزل کی قلت پیدا کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

37

اسلام آباد: حکومت نے ڈیزل کی قلت پر نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو چھاپے مارنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری پٹرولیم علی رضا بھٹہ کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی ورچوئل اجلاس ہوا جس میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) حکام اور تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے مطلوبہ ذخائر موجود ہیں اور 21 دنوں کا ڈیزل، 31 دنوں کا پٹرول کا مطلوبہ ذخیرہ موجود ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں 52 روپے فی لیٹر اضافے کی افواہوں پر ذخیرہ اندوزی کر کے مصنوعی قلت پیدا کی گئی۔ اجلاس میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو چھاپے مارنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیزل کے مجاز ڈیلرز کا سٹاک چیک اور مانیٹرنگ سخت کی جائے گی اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث ڈیلرز کے لائسنس منسوخ کر دئیے جائیں گے جبکہ ڈیزل کی سپلائی چین کے استحکام کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ 
ذرائع کے مطابق ملک میں تیل کمپنیوں کے 10 ہزار کے لگ بھگ مجاز ڈیلرز ہیں جن میں بغیر لائسنس ڈیلرز کی تعداد لا محدود ہے جبکہ حکومت کے پاس ان کا کوئی ڈیٹا بھی نہیں، بغیر لائسنس ڈیلرز نے بڑے پیمانے پر ڈیزل کی ذخیرہ اندوزی کی ہے جس کے باعث ڈیزل کی قلت پیدا ہوئی۔ 
اس کے علاوہ گندم کی کٹائی کی وجہ سے ڈیزل کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور ڈیزل کی یومیہ کھپت 23 ہزار سے بڑھ کر 33 ہزار ٹن ہو گئی ہے، ڈیزل کی کھپت میں اضافے کی وجہ سے سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ 

تبصرے بند ہیں.