گزشتہ حکومت بری طرح ناکام رہی، ساڑھے تین سال جو کرپشن عروج پر تھی اسے ختم کرنا ہے: وزیراعظم

16

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تجربہ کار افراد کابینہ میں ہیں جنہوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں، انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم غربت، بیروزگاری اور افراط زر جیسے چیلنجز سے نبرد آزما ہیں، عوام کو آپ سے جو توقعات ہیں، آپ خلوص سے پانسہ بدل دیں۔ 
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حلف اٹھانے والی نئی وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ 18-2017ءمیں جی ڈی پی کا گروتھ ریٹ 6.1 فیصد تھا جو 22-2021ءمیں صرف 4 فیصد رہا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اشیائے خور و نوش کی مہنگائی کی شرح 18-2017ءمیں 2.3 فیصد تھی جبکہ 22-2021ءمیں یہ بڑھ کر 10.8 فیصد پر پہنچ گئی۔اس کے علاوہ سی پی آئی انڈیکس کے تحت 18-2017ءمیں مہنگائی کی شرح 3.9 فیصد تھی جو 22-2021ءمیں بڑھ کر 10.8 فیصد ہو گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایس پی آئی انڈیکس کی شرح 18-2017ءمیں 0.9 فیصد تھی جو 22-2021ءمیں بڑھ کر 17.3 فیصد ہو گئی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ گزشتہ حکومت کی معاشی پالیسیوں و غلط فیصلوں کی بدولت تقریباً 5600 ارب روپے کے مالی خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ کو بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارت خزانہ کی تجاویز کو نظرانداز کر کے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دی۔ 
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے آپ کو یہ ذمہ داری سونپی، عوام کو جو توقعات آپ سے ہیں آپ خلوص سے پانسہ بدل دیں۔ ہم غربت، بے روزگاری اور افراط زر جیسے چیلنجز سے نبرد آزما ہیں، مشکلات کے خلاف جنگ میں گزشتہ حکومت بری طرح ناکام رہی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زہریلے پروپیگنڈے کا حقائق کی مدد سے جواب دینا ہو گا، ساڑھے 3 سال میں کرپشن عروج پر تھی اور اب اسے ختم کرنا ہے، عدم اعتماد کی تحریک کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو کامیابی عطا کی، یہ اتحاد پاکستان کی تاریخ کا خاصہ وسیع اتحاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کی تشکیل میں8، 10 دن لگے اور اس دوران ہم پر تنقید کے تیر بھی برسائے گئے، حکومتی وسیع اتحاد پر تعریف اور تنقید بھی کی جا رہی ہے، کابینہ کے ارکان اپنا تجربہ اور قابلیت پوری طرح بروئے کار لائیں گے اور عوام کی توقعات پر پورا اتریں۔ 
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی کہاوت ہے جہاں چیلنج ہے وہاں موقع بھی ہے، عزم سے کام کریں گے تو پہاڑوں اور دریاؤں کو بھی سر کر سکیں گے، پاکستان کی پہلی کابینہ ہے جو جھرلو کی پیداوار حکومت کو آئینی طور پر ہٹا کر وجود میں آئی ہے، الیکشن ہوں گے تو سب کو اپنے منشور اور سوچ کے مطابق عوام میں جانا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پچھلی حکومت بری طرح ناکام رہی ہے، آپ کے سامنے کئی چیلنجز ہیں، لوڈ شیڈنگ کا چیلنج ہے، آپ کو لوڈ شیڈنگ سمیت دیگر معاملات پر بریفنگ دی جائے گی، درجنوں کارخانے ایندھن اور بجلی نہ ہونے سے بند ہیں، مسائل حل کرنے کیلئے ہمیں اپنا پورا زور استعمال کرنا ہو گا، باقی صوبوں کے مسائل بھی درد دل رکھ کر حل کرنا ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کمیٹی کی منظوری دیدی، یہ کمیٹی ای سی ایل سے متعلق ٹی او آرز کا جائزہ لے کر کابینہ کو رپورٹ دے گی، نام ای سی ایل میں ڈالنے یا نکالنے سے متعلق فیصلہ بھی ای سی ایل کمیٹی کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.