تیونس کے صدر نے پارلیمان کو تحلیل کر دیا

670

 

تیونس:افریقی ملک تیونس کے صدر قیس سعید نے ارکان پر بغاوت کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے پارلیمان کو تحلیل کر دیا۔

 

 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق تیونس کی  217 رکنی پارلیمان کو صدر نے کافی عرصے سے معطل کر رکھا تھا، اس کے باوجود پارلیمنٹ کے 124 ارکان نے آن لائن اجلاس کیا جس میں صدارتی فرمان کو منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ دیا ، تاہم صدر نے اس کو بغاوت کی کوشش قرار دیتے ہوئے   گزشتہ روز اعلان کیا کہ وہ معطل شدہ پارلیمنٹ کو اب تحلیل کر رہے ہیں۔

 

 

پارلیمان تحلیل ہونے کے بعد  تیونس کے وزیر انصاف نے  اٹارنی جنرل سے کہا ہے کہ وہ ریاست کی سلامتی کیخلاف سازش کرنے پر اب تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے ارکان کے خلاف عدالتی تحقیقات کا شروع کریں۔

 

 

تیونس کی اسمبلی کے  نائب اسپیکر طارق فتیتی کے مطابق آن لائن اجلاس میں تقریباً 116 ممبران نے صدر کے اقدامات کے خلاف ووٹ  دیا  جن کا استعمال وہ  اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے کرتے رہے ہیں۔

 

یاد رہے کہ  2019 کے صدارتی انتخابات میں قیس سعید ایک آزاد امیدوار کے طور پر سامنے آئے اور النہضہ سمیت کئی جماعتوں نے ان کی حمایت کی تھی۔ سعید نے اپنی مہم کے دوران بدعنوانی سے نمٹنے اور تیونس کی سیاست کو صاف اور شفاف بنانے کا وعدہ کیا تھا۔تاہمگزشتہ برس انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم ہشیم مشیشی کو اچانک برطرف کر دیا اور مقننہ کو بھی معطل کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ صدارتی فرمان کے ذریعے اپنے اختیارات میں اضافہ کرتے گئے اور یہاں تک کہ انہوں نے عدالت سے متعلق بعض نئے اختیارات بھی خود حاصل کر لیے تھے۔

 

تبصرے بند ہیں.