چینی وزیر خارجہ کی شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات ،بھارتی میزائل فائر پر تشویش

27

اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چینی وزیر خارجہ وانگ ای سے اہم ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں اور دوطرفہ تعاون کے فروغ پر بھی بات چیت ہوئی ۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک چین دونوں ممالک نے ہمیشہ، ہر نازک موڑ پر ایک دوسرے کا بھر پور ساتھ دیا ہے۔گذشتہ ماہ وزیر اعظم کے چین کے تاریخی دورے کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ ملا۔دفتر خارجہ میں چینی ہم منصب سے ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی موجودہ رفتار کو برقرار رکھنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

تین روزہ دورہ پاکستان اور او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے آئے چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کیساتھ ملاقات کی۔ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ سٹریٹجک، اقتصادی اور سکیورٹی تعاون، کوویڈ 19 ، یوکرین میں جاری صورتحال اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ چین پاکستان دوستی کیلئے انتہائی اہم دن ہے۔یہ موقع اس لیے بھی اہم ہے کہ چینی وزیر خارجہ، پہلی مرتبہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔میں سب سے پہلے پاکستان کی قیادت اور عوام کی جانب سے آج چین میں ہونیوالے المناک ہوائی حادثے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر چینی قیادت اور چینی عوام کے ساتھ اظہار تعزیت کرتا ہوں،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ، ہر نازک موڑ پر ایک دوسرے کا بھر پور ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی امن و سلامتی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دو طرفہ گہرے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب وانگ ای کی او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں شرکت اور پاکستان کے قومی دن کی پریڈ میں شرکت کا خیرمقدم کیا۔

وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ء چین کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔گذشتہ ماہ وزیر اعظم کے چین کے تاریخی دورے کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ ملا، مخدوم شاہ محمود قریشی دونوں ممالک کی قیادت کے نقطہ نظر میں ہم آہنگی اور عزم کے باعث سی پیک فیز-II کے حوالے سے اعلیٰ معیاری ترقی کا خواب حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی دونوں وزرائے خارجہ نے یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پائیدار امن کیلئے مذاکرات اور سفارت کاری کو بروئے کار لانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ نے ریاستی کونسلر وانگ ای کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے بارے میں آگاہ کیا۔9 مارچ کو بھارت کی جانب سے "میزائل فائر واقعہ” پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے اس واقعہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط کے ذریعے پاکستان کی تشویش اور مشترکہ تحقیقات کے مطالبے سے آگاہ کیا ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان کو معاشی بحران سے بچانے اور امن و استحکام کیلئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ،دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی موجودہ رفتار کو برقرار رکھنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں مدعو کرنے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے بند ہیں.