آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر

13

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے منحرف اراکین کے معاملے پر آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے منظور ریفرنس اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے دائر کیا ہے جس میں سپریم کورٹ سے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بارے میں رائے لی جائے گی۔
واضح رہے کہ صدارتی ریفرنس میں آرٹیکل 63 کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ سے 4 سوالوں کا جواب طلب کیا گیا ہے اور عدالت عظمیٰ سے پوچھا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے کی کون سی تشریح قابل قبول ہے۔
کیا پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے سے نہیں روکا جا سکتا؟ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ شمار نہیں ہو گا، کیا ایسا ووٹ ڈالنے والا تاحیات نااہل ہوگا؟ کیا منحرف ارکان کا ووٹ گنتی میں شمار ہو گا؟
ریفرنس میں یہ سوال بھی کیا گیا ہے کہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والا رکن صادق اور امین نہیں رہے گا تو کیا ایسا ممبر تاحیات نااہل ہو گا؟ فلور کراسنگ یا ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے مزید کیا اقدامات ہو سکتے ہیں؟ مسودے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس آج سپریم کورٹ میں دائر کیا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.