حکومت کا منحرف اراکین کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

104

 

اسلام آباد: حکومت نے اپنے  منحرف اراکین قومی اسمبلی کے خلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

 

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پولیٹیکل کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا   جس میں وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور اٹارنی جنرل نے آئینی اور قانونی پہلوؤں پر بریفنگ دی۔

 

ذرائع کےمطابق اجلاس میں تحریک عدم اعتماد  کے حوالے سے مختلف آپشنز کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ  کیاگیا کہ   منحرف اراکین کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی  سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کی ذمہ داریاں بابراعوان اور عامر محمود کیانی کو سونپی گئی، وزیراعظم نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات کریں گے کہ مستقبل میں کسی کو ہارس ٹریڈنگ کی جرات نہیں ہو گی۔

 

 

منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس  فائل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نےلکھا کہ حکومت سپریم کورٹ میں آرٹیکل 186 کے تحت ریفرنس فائل کرے گی اور سپریم کورٹ سے پارٹی اراکین کی وفاداریاں تبدیل کرنے سے متعلق قانون پر رائے مانگی جائے گی۔انہوں نے  مزید کہا کہ پارٹی رکن کے ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہونے اور رقم کے بدلے وفاداری تبدیل کرنے پر رائے مانگی جائے گی۔


فواد چوہدری نے کہا کہ مفادات کے بدلے وفاداری تبدیلی پر رکن کی نااہلیت تاحیات ہو گی یا دوبارہ انتخاب لڑنے کی اجازت ہو گی۔ سپریم کورٹ سے استدعا ہو گی کہ ریفرنس کو روزانہ کی بنیاد پر سن کر فیصلہ سنایا جائے۔

 

تبصرے بند ہیں.