امریکی صدر جوبائیڈن کی یوکرینی علاقے میں روس کے حملے کی مذمت

18

 

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے  یوکرینی علاقے میں روس کے حملے کی مذمت کی ہے۔

 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر پیوٹن کے  یوکرین کیخلاف فوجی آپریشن کے اعلان  پر امریکی صدر کا ردِ عمل سامنے آگیا ہے، انہوں نے روسی صدر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا روس کے اقدام پر سخت ردِعمل دے گی۔انکا کہنا تھا کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن اور انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔

 

واضح رہے کہ روس یوکرین تنازعہ میں مزید شدت آنے کے بعد  روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین کے علاقے ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کر دیا۔

 

روسی صدر نے کہا کہ بیرونی مداخلت ہوئی تو روس جواب دے گا ، انہوں نے کہا کہ آپریشن یوکرین کی دھمکیوں کے جواب اور اسلحے سے پاک خطے کیلئے ہے۔پیوٹن نے یوکرین کی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کر دیا۔

 

دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا روس، یوکرین کی صورتحال پر اہم اجلاس جاری ہے۔ اقوام متحدہ   کے سیکرٹری  جنرل نے کہا کہ روسی صدر اپنی فوج کو یوکرین پر حملے سے روکیں، انہوں نے کہا کہ صدر پیوٹن امن کو موقع دیں، پہلے ہی کئی لوگ مر چکے ہیں۔

 

قبل ازیں برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ   یوکرین کے دارالحکومت کیو اور  ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔تاہم ان دھماکوں کی نوعیت واضح نہیں ہو سکی ہے۔

 

دوسری جانب یوکرین نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور  اپنے تمام شہریوں کو روس چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ  روسی حملے کے پیشِ نظر 30 دن کے لیے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

 

قبل ازیں روس نے یوکرین کے ساتھ 2014 میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے ‘منسک’ کے خاتمےکا اعلان کیا جس کے بعد  امریکا اور برطانیہ کے بعد جاپان، کینیڈا اور آسٹریلیا نے بھی روس پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔  روس نے یوکرین سے اپنا سفارتی عملہ بھی واپس بلا لیا۔

تبصرے بند ہیں.