صاف پانی منصوبہ شفاف قرار

23

احتساب عدالت نے صاف پانی کیس کے فیصلے میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات کو مکمل طور پر رد کر دیا اور لکھا ہے کہ ملزمان کے عمل سے سرکاری خزانے کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہوا ہے اور ہر مرحلے میں جو قدم بھی اٹھایاگیا وہ ملک کے خزانے کے بہترین مفاد میں تھا ۔عدالت نے قرار دیا کہ اس تمام عمل میں عمومی طور پر پیپرا رولز سمیت کسی قانون ،قاعدے حتیٰ کہ پروسیجر کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی اور اس ضمن میں نیب کے الزامات درست نہیں ہیں ۔پورے منصوبے کو عوام کے لئے موثر اور مفید بنانے اور عوامی فلاح کے مقاصد کی تکمیل کے لئے بھر پور احتیاط کا مظاہرہ کیاگیا اور لاگت میں اضافہ کئے بغیر اس کے ثمرات زیادہ سے زیادہ آبادی تک پہنچانے کے لئے بھر پور اور ہر ممکن کوشش کی گئی ۔دستیاب ریکارڈ کی روشنی میں کمپنی کی تشکیل سے لیکر منصوبے کی تکمیل تک تمام عمل کا احاطہ کرتے ہوئے ہر لحاظ سے قواعد و ضوابط کے عین مطابق کام کیاگیا۔ان حالات میں مقدمے کا ٹرائل شروع کرنا محض وقت کا زیاں ہو گا۔ نیب نے اصل ریفرنس دائر کر نے کے ایک سال بعد ضمنی ریفرنس بھی دائر کیا تھا جس میں شہباز شریف کے داماد علی عمران اور ان کی بیٹی رابعہ عمران کو ملزم بنایاگیا اور ان کے ملکیتی عمارت کے حصول میں بے قاعدگیوں کے الزامات لگاتے ہوئے سی ای او صاف پانی کمپنی و سیم اجمل کو بھی ملزم بنایاتھا ۔عدالت نے دفتر کی عمارت کے حصول کے عمل کو بھی قواعد و ضوابط کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے وسیم اجمل کو اس ضمنی ریفرنس میں تمام الزامات سے بری کر دیا۔ عدالت نے فیصلے میں یہ بھی لکھا ہے کہ نا صرف عمارت کے کرائے پر حصول میں کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی بلکہ صاف پانی کمپنی کو جیسے ہی علم ہوا کہ اس عمارت کا بالواسطہ تعلق ایک سیاسی شخصیت سے ہے تو فوری طور پر معاہدہ کرایہ داری ختم کر کے عمارت کو خالی کر دیاگیا ۔احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں تمام الزامات کو مسترد کر دیا ۔مسلم لیگ(ن)کے رہنماء انجینئر قمر الاسلام سمیت سولہ افراد کو بری کر دیا ۔
صاف پانی کیس میں شہباز شریف کو پھنسانے کی بہت کوشش کی گئی تھی ۔شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں نوٹس بھی بھیجے گئے اور نیب نے شہباز شریف کو جب پہلی مرتبہ گرفتار کیاتھا انہیں صاف پانی کیس میں تفتیش کے لئے بلایاتھا اور گرفتار آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں کیا ۔صاف پانی کیس میں شہباز شریف کے خلاف میڈیا ٹرائل کیاگیا کہ داماد اور بیٹی کو نوازا گیا ۔مالی فائدہ پہنچایا ۔صاف پانی کیس میں احتساب عدالت کے فیصلے سے شہباز شریف اور ان کے ساتھی سرخرو ہو گئے ۔حکمران سیاسی انتقام کی عینک اتار دیں ۔شہباز شریف کے ہر منصوبے میں شفافیت نظر آئے گی کیونکہ بحیثیت وزیراعلیٰ شہباز شریف نے میگا پراجیکٹس میں قوم کے اربوں روپے کے بچت کی ہے جو کہ سرکاری ریکارڈ پر موجود ہے ۔موجودہ حکمران شہباز شریف کو ایف آئی اے کے ذریعے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔نیب اور ایف آئی اے کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔شہباز شریف کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات قائم کئے گئے تھے ۔اس سے حکمران کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا اور حکمرانوں کا سیاسی انتقام ٹھنڈا نہیں ہورہا ۔نقصان ملک کا ہورہا ہے ۔اس وقت ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی کا ہے ۔روزانہ کی بنیاد پر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کا شمار دنیا کے سستے ترین ممالک میں ہوتا ہے یہاں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ترین سطح پر ہیں جبکہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں مہنگائی کی صورتحال کا جائزہ لیاگیا ہے جس کے تحت پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے ۔دی اکانومسٹ کی مذکورہ رپورٹ منی بجٹ سے پہلے جاری کی گئی تھی ۔معاشی ماہرین مہنگائی میں مزید اضافے کی پیشگوئیاں کر رہے ہیں ۔مہنگائی کے طوفان نے متوسط طبقے کی بھی کمر توڑ دی ہے ۔غریب طبقہ خودکشیاں کر رہا ہے ۔حکمران معیشت کی بہتری اور عوام کو ریلیف دینے کے بجائے سیاسی مخالفین کے خلاف تمام تر توانائیاں بروئے کار لا رہے ہیں ۔جھوٹ بولنے سے نہ مہنگائی کم ہو سکتی ہے اور نہ ہی ملک کی معیشت ٹھیک ہو سکتی ہے ۔

تبصرے بند ہیں.