حکومتی اتحادی ایم کیو ایم کا پیکا آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ

11

 

اسلام آباد: حکومتی اتحادی ایم کیو ایم پاکستان نے پیکا ایکٹ ترمیمی آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

 

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے نام مراسلے میں  سید امین الحق  نے مطالبہ کیا کہ پیکا آرڈیننس پر مشاورت کا آغاز کریں،  پیکا آرڈیننس پر میڈیا سول سوسائٹی وکلا سمیت سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے ۔

 

وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نےاپنے خط میں مزید لکھا کہ ترامیم سے متفق نہیں کیونکہ اس میں اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ترامیم میں بلاضمانت گرفتاری اور فیک نیوز کی تشریح نہ ہونے سے ملک میں بے چینی پھیل رہی ہے، صحافتی تنظیموں، انسانی حقوق تنظیموں و ماہرین کی رائے لی جاتی تو بہتر ترامیم ہو سکتی تھیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے، ہر حکومت میڈیا سے اپنے تعلقات کا مزہ لیتی رہی، ترمیمی آرڈیننس کی وجہ سے صحافی و صحافتی اور میڈیا تنظیمیں حکومت کے خلاف ہورہی ہیں۔ بنا مشاورت جاری آرڈیننس کے خلاف صحافتی و میڈیا تنظیموں نے احتجاج کا اعلان کردیا ہے ۔

 

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ اتحادی ہیں لیکن عوام کےبنیادی حقوق کیلئےجدوجہد کرنے والی تنظیم سے تعلق اہم ہے،  ایم کیوایم کی اندازسیاست میں بنیادی حقوق کےخلاف قوانین کی حمایت کسی صورت نہیں کرسکتے ۔ترمیمی آرڈیننس حکومت کی عوامی حمایت کیلئےخطرہ اور آزادی اظہار رائےکےخلاف ہے۔  وزیراعظم سے امید ہےکہ وہ صحافتی تنظیموں اور اسٹیک ہولڈرزسےمشاورت کےبعد نئی ترامیم کااجراٗ کرائیں گے۔

تبصرے بند ہیں.