کالجوں میں ‘کو ایجوکیشن’ پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی

46

 

لاہور: پنجاب حکومت نے  صوبے بھر کے کالجوں میں مخلوط نظام تعلیم پر پابندی کی خبروں  کو مسترد کرتے ہوئے جعلی قرار دیدیا۔

 

گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر خبریں زیر گردش تھیں کہ صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر کے کالجوں اور یونیورسٹیز کے بی ایس پروگرامز میں ’’کوایجوکیشن‘‘ سسٹم پر پابندی لگا دی گئی ہے، تاہم ان خبروں پر صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی یاسر ہمایوں اور   وزیراعلیٰ پنجاب کے ڈیجیٹل میڈیا کے لیے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے ردِ عمل دیتے ہوئے  بے بنیاد اور فیک قرار دیدیا۔

راجہ  یاسر ہمایوں سرفراز نے  ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا  کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے  پنجاب بھر کے کالجز میں ’’کوایجوکیشن‘‘ پر پابندی کے حوالے سے  کوئی  نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا ، برائے مہربانی میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانے سے اجتناب کریں۔

دوسری جانب  اظہر مشوانی  نے بھی  ٹوئٹ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کالجوں میں کو ایجوکیشن پر پابندی کے حوالے  سے چلنے والی خبروں کا  اسکرین شارٹ شیئر کیا اور لکھا کہ "فیک نیوز الرٹ”۔

 

 

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں میں پابندی سے متعلق خبریں سامنے آنے کے بعد پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا جس کے بعد حکومتی عہدیداروں کو ان خبروں سے متعلق  وضاحت دینا پڑی۔

تبصرے بند ہیں.