کورونا وائرس کی نئی لہر کے ملک بھر میں بڑھتے کیسز نے عدلیہ کو بھی اپنے نشانے پر رکھ لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت 20 سے زائد ججز کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔جسٹس طارق محمود نے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد اور لاہور کی مقامی عدالتوں کے 20 ججز اور عدالتی عملے کے تقریباً 60 ارکان کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔وفاقی دارالحکومت کی ضلعی عدالتوں کے کم از کم 15 ججز اور عدالتی عملے کے تقریباً 60 ارکان کووڈ 19 مثبت رپورٹ ہوئے۔ متاثرہ ججوں کی عدالتیں جراثیم کش سپرے کے لیے بند کر دی گئی ہیں۔
عدالتی ذرائع کے مطابق متاثرہ 15 ججوں میں سے 10 اور 29 عدالتی عملے کا تعلق ضلع کچہری مغربی عدالتوں سے تھا جب کہ دیگر 5 ججز اور دیگر 29 عدالتی عملے کا تعلق مشرقی عدالتوں سے تھا۔
لاہور میں سیشن اور سول عدالتوں کے 5 ججوں میں کورونا وبا کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ اپنے اپنے گھروں میں آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔
ججز میں ایڈیشنل سیشن جج میاں مدثر عمر، ایڈیشنل سیشن جج ثمینہ حیات، جوڈیشل مجسٹریٹ ماڈل ٹاؤن کچہری حارث منیر، سول جج انور اور سول جج صبا قمر شامل ہیں۔
تبصرے بند ہیں.