لاہور: پنجاب حکومت نے کورونا ایس او پیز کے تحت انڈور ڈائننگ پر 31 جنوری تک پابندی عائد کر دی ہے جبکہ آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات میں صرف ویکسینیٹڈ افراد ہی شریک ہو سکیں گے اور اس ضمن میں نیا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق انڈور شادی تقریبات پر پابندی لگا دی گئی ہے جو 15 فروری تک رہے گی تاہم آؤٹ ڈور ڈائننگ ویکسینیٹیڈ افراد تک محدود رہے گی جبکہ آؤٹ ڈور شادی تقریبات میں صرف وہی افراد شریک ہو سکیں گے جن کی کورونا ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری و پرائیوٹ دفاتر 100 فیصد ویکسینیٹیڈ ملازمین کے ساتھ کام کرسکیں گے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد مسافروں کے ساتھ چل سکے گی، اس کے علاوہ 24 جنوری سے پاکستان ریلوے میں 80 فیصد افراد بیٹھ سکیں گے۔
پنجاب حکومت کے مطابق صوبہ بھر میں تمام مزارات 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھل سکیں گے جبکہ سنیما اور تھیٹرز بھی 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائے جاسکیں گے جبکہ 24 جنوری سے ہر قسم کے انڈور اجتماعات پر پابندی ہو گی۔ اس کے ساتھ ہی تمام پبلک مقامات پر ماسک کا استعمال بھی لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تمام تعلیمی اداروں میں 12 سال سے بڑی عمر کے طالبعلم 100 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیم جاری رکھ سکیں گے جبکہ 12 سال سے کم عمر طالبعلموں پر 50 فیصد حاضری کا فارمولا لاگو ہو گا
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے بھی کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انڈور اور آؤٹ ڈائننگ کی اجازت رات 12 بجے تک ہوگی جبکہ ٹیک اوے اور ہوم ڈیلیوری 24 گھنٹے جاری رہ سکے گی۔
خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق کورونا کی 10 فیصد سے زیادہ شرح والے شہروں میں انڈور تقریبات پر 24 جنوری سے 15 فروری تک پابندی ہوگی۔انڈور شادی اور دیگر تقریبات میں 300 اور آﺅٹ ڈور تقریبات میں 500 سے زائد افراد کو شرکت کی اجازت نہیں ہو گی جبکہ 24 جنوری سے انڈور ڈائننگ پر بھی پابندی عائد ہو جائے گی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کراٹے، باکسنگ، رگبی، مارشل آرٹ، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ سنیما، تفریحی پارک، واٹر سپورٹس، سوئمنگ پول میں صرف 50 فیصد افراد شریک ہو سکیں گے تاہم ان کیلئے بھی کورونا ویکسین کا مکمل ہونا ضروری ہو گا۔
تبصرے بند ہیں.