توہین رسالت ،سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر ،عدالت کا بڑا فیصلہ 

52

اسلام آباد:سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر پر راولپنڈی کی عدالت کا بڑا فیصلہ، توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر مجرمہ انیقہ عتیق کو 295/C کے تحت سزائے موت اور 295/A کے تحت دس سال قید اور پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنا دی گئی ،ایڈیشنل سیشن جج عدنان مشتاق نے توہین رسالت کیس کا فیصلہ سنایا۔

 توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر مجرمہ انیقہ عتیق کو دفعہ 295/C، دفعہ 295/A کیساتھ ساتھ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 298/A کے تحت بھی سزا سنائی گئی۔ پریونیشن الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کی دفعہ 11 میں 7 سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ کی سزا جبکہ تمام سزاؤں میں عدم ادائیگی جرمانہ پر مجرمہ کو ہر سزا کے ساتھ چھ چھ ماہ قید بھی بھگتنا ہوگی، عدالتی فیصلے کے تحت مجرمہ کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 382/B  کے تحت مدت اسیری شامل سزا ہوگی۔

واضح رہے کہ  مجرمہ عنیقہ عتیق پر سوشل میڈیا پر توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ مواد کی تشہیر کا الزام تھا جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی نے 26 سالہ انیقہ عتیق کیخلاف 13 مئی 2020 کو مقدمہ درج کیا تھا جس میں توہین رسالت و مذہب اور انسداد سائبر کرائم ایکٹ کی متعلقہ دفعات درج تھیں۔

تبصرے بند ہیں.