سانحہ مری کی اُس رات درحقیقت کیا کچھ ہوا ؟ پول کھل گیا

98

راولپنڈی :سانحہ مری میں گزری قیامت خیز رات  میں   پنجاب ایمرجنسی سروسز اور ریسکیو کا غیر ذمہ دارانہ کردار سامنے آگیا،لوگ مدد کیلئے پکارتے رہے ،ریسکیو ادارے ٹس سے مس نہ ہوئے ۔

تفصیلات کے مطابق برفانی طوفان میں پھنسے  لوگ مدد کیلئے تڑپتے رہے، پکارتے رہے، لیکن کسی نے نہ سنی، شدیدبرفباری میں پھنسے100سےزائدافرادنےریسکیوسےمددمانگی، ریسکیواہلکارزندگی کی جنگ لڑنے والوں کو مدد کے بجائے  دیگراداروں کےنمبردیتے رہے ۔

برفانی طوفان میں پھنسےافرادفون پرریسکیواہلکاروں کی منتیں کرتےرہے،کنٹرول روم میںا ہلکارنفری کی کمی کوجوازبناکروقت گزارتےرہے،7جنوری کو ریسکیواہلکارکسی کی مددکےلیے نہیں آئے۔

دوسری جانب  سانحہ مری کی تحقیقات کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن کا آج آخری دن ہے لیکن تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہو سکیں اور تحقیقاتی کمیٹی نے مزید 5 روز کا وقت مانگ لیا ہے۔

 سانحہ مری کی تحقیقات مکمل کرنے کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہو رہی ہے لیکن تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہو سکیں اور انتظامیہ کی جانب سے تحریری بیانات ابھی تک موصول نہیں ہوئے۔ تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ نامکمل رپورٹ کسی صورت جمع نہیں کروا سکتے، اس لئے مزید 5 روز کا وقت دیا جائے۔

تحقیقاتی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب، خیبرپختونخواہ اور وفاق سے صرف چند افسروں اور حکام کے بیانات ہی ریکارڈ کئے جا سکے ہیں اور ابھی مزید کام باقی ہے جس کیلئے تحقیقاتی کمیٹی نے مزید 5 روز کا وقت مانگا ہے۔

تبصرے بند ہیں.