اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ ملک میں تاریخی مہنگائی لائے گا جبکہ پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا جا رہا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ نے کہا تھا منی بجٹ نہیں آئے گا لیکن میری تمام باتیں درست ثابت ہوئیں۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے میثاق معیشت کی بات کی تھی لیکن میری بات کو مسترد کر دیا گیا۔ پاکستان معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور اب یہ منی بجٹ ہمارے دفاعی ایشوز کو بہت پیچھے لے جائے گا۔ اگر عوام کی جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے۔
منی بجٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مہنگائی کو آسمانوں تک پہنچانے کا بجٹ ہے، قومی معیشت کو آئی ایم ایف کی تحویل میں دے دیا گیا اور مہنگائی، غربت، بے روزگاری، خسارے سمیت یہ کچھ بھی کنٹرول نہیں کر سکے۔ منی بجٹ کے ذریعے 350 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ اسد عمر نے منی بجٹ پیش کیا اور 400 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جبکہ حفیظ شیخ اور شبر زیدی کی جوڑی نے 700 ارب روپے کے ٹیکس لگائے۔ پاکستان کے عوام پر اب تک 1700 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوٹرن والی حکومت ہر 7 ماہ کے بعد منی بجٹ لے کر آجاتی ہے۔ حکومت معیشت تو دور کی بات مگر مری حادثے کو بھی کنٹرول نہیں کر سکی۔ تحریک انصاف کی حکومت پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنانا چاہتی ہے۔ ان کے وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ عمران خان آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ جائے گا۔ حکومتی ارکان نے احتجاج شروع کر دیا تاہم اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حکومتی ارکان کو نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ نواز شریف دور میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا لیکن اب منی بجٹ سے ہمارے پاؤں جکڑے جائیں گے کیونکہ حکمران کشکول رکھیں گے یا ایٹمی قوت پر سمجھوتہ کر لیں گے۔ حکومت نے یوٹرن میں مہارت حاصل کی اور اب منی بجٹ ملک میں تاریخی مہنگائی لائے گا۔
تبصرے بند ہیں.