انصاف کے نام پر پاکستان کو دھوکہ دینے والے عمران خان کا بھانڈہ پھوٹ گیا، مریم نواز

100

لاہور: مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے نا صرف چوری کی اور چھپائی بلکہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا اور انکی محنت اور خون پسینے کی کمائی پر عیش کی

 

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پی ٹی آئی کی  فارن فنڈنگ رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ دوسروں پر چور چور کے الزام لگانے والے کی جب اپنی تلاشی لی  گئی  تو اس کا بال بال چوری میں ڈوبا نکلا اور دوسروں سے فنڈ کے نام پر مال اینٹھنا،پھر اس کو عیاشی کے لیے استعمال کرنا اور چوری چھپانے کے جھوٹ پہ جھوٹ بولنا کیا پاکستان کی تاریخ میں عمران خان جیسا کرپٹ، جھوٹا اور سازشی حکمران آیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے نا صرف چوری کی اور چھپائی بلکہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا اور انکی محنت اور خون پسینے کی کمائی پر عیش کی۔ پے درپے انکشافات، لیکس اور ثبوتوں کے انبار عمران سمیت پوری پی ٹی آئی کو فارغ کرنے کے لیے کافی ہیں جبکہ اتنے سنگین فراڈ اور سکینڈل تاریخ میں کسی جماعت کے نہیں۔ 

 

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فارن فنڈنگ کے حوالے سے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے اہم نکات سامنے آگئے ہیں۔ پی ٹی آئی سکروٹنی کمیٹی رپورٹ کے چند نکات نیو نیوز نے حاصل کرلیے ۔

 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2012-13 کی آڈٹ رپورٹ پر کوئی تاریخ درج نہیں ۔ تحریک انصاف کے بیرون ملک سے فنڈز کی تفصیلات رپورٹ میں شامل  ہیں۔ اسٹیٹ بنک کی جانب سے پی ٹی آئی کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔ آڈٹ فرم کی فراہم کردہ کیش رسیدیں بنک اکاؤنٹس سے مطابقت نہیں رکھتیں ۔ آڈٹ رپورٹ منظوری کیلئے پی ٹی آئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں پیش کئ گئی تھی ۔ آڈٹ رپورٹ پر تاریخ نہ ہونا اکاؤنٹنگ معیار کے خلاف ہے ۔

 

 

پی ٹی آئی نے 77 میں سے صرف 12 اکاؤنٹس ظاہر کیے ۔ پی ٹی آئی نے 53 بینک اکاؤنٹس اور 31 کروڑ روپے کی رقم چھپائی گئی ۔ پی ٹی آئی کے 2008 اور 2009 کے دو بینک کھاتوں کو ظاہر نہیں کیا گیا ۔

 

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے اکاؤنٹس تک رسائی نہیں دی ۔ غیر ظاہر شدہ فنڈز کے بارے میں اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں انکشاف ہوا۔ پی ٹی آئی نے 2008 سے 2013 تک 1 ارب 33 کروڑ 22 لاکھ کے فنڈز ظاہر کیے۔ 

 

ذرائع  کے مطابق امریکی ادارے فارا ایل ایل سی کی پی ٹی آئی اکاونٹس سے متعلق تفصیل اورپاکستان میں ڈالر آپریٹڈ اکاونٹس کی تفصیل بھی رپورٹ میں شامل ہے ۔ رپورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق بھارتی، فرانسیسی، اور آسٹریلوی قوانین کا بھی حوالہ دیا گیا ہے ۔

 

تحریک انصاف کے 2008 سے 2013 کے آڈٹ کی تفصیلات بھی رپورٹ کا حصہ ہے جبکہ اسکروٹنی  کمیٹی نے بینک اکانٹس پر اپنا تجزیہ بھی رپورٹ کا حصہ بنایا ہے ۔

 

رپورٹ کے مطابق سال 2012-13 کی آڈٹ رپورٹ پر کوئی تاریخ درج نہیں، آڈٹ فرم کی فراہم کردہ کیش رسیدیں بنک اکائونٹس سے مطابقت نہیں رکھتیں ۔ آڈٹ رپورٹ منظوری کیلئے پی ٹی آئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں پیش کئ گئی تھی ۔ آڈٹ رپورٹ پر تاریخ نہ ہونا اکاؤنٹنگ معیار کے خلاف ہے۔  سال 2012-13 کی آڈٹ رپورٹ پر کوئی تاریخ درج نہیں ۔ آڈٹ فرم کی فراہم کردہ کیش رسیدیں بنک اکاؤنٹس سے مطابقت نہیں رکھتیں ۔ آڈٹ رپورٹ منظوری کیلئے پی ٹی آئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں پیش کئ گئی تھی ۔

 

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے اکاؤنٹس تک رسائی نہیں دی ۔ غیر ظاہر شدہ فنڈز کے بارے میں اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں انکشاف ہوا۔ پی ٹی آئی نے 2008 سے 2013 تک 1 ارب 33 کروڑ 22 لاکھ کے فنڈز ظاہر کیے۔ 

 

تبصرے بند ہیں.