بلال یاسین پر حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ کہاں سے خریدا گیا؟ پولیس نے سراغ لگا لیا

27

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور پولیس نے سراغ لگا لیا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ کہاں سے خریدا گیا۔ 
تفصیلات کے مطابق پولیس نے سابق صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے سراغ لگا لیا ہے کہ لیگی ایم پی اے پر حملے کیلئے استعمال ہونے والا اسلحہ نیلا گنبد اسلحہ مارکیٹ سے خریدا گیا۔ 
ذرائع کے مطابق پولیس نے تین اسلحہ ڈیلرز کو حراست میں لے کر ناصرف اسلحہ کی خرید و فروخت کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے بلکہ تینوں ڈیلرز کے ڈی وی آر بھی قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔
واضح رہے ملزمان نے جس پستول سے لیگی ایم پی اے پر فائرنگ کی، فرار ہوتے وقت وہ گر گیا تھا جو وقوعہ کے قریب سے ہی ملا جسے پولیس نے قبضے میں لے کر فرانزک کیلئے بھجوایا تھا۔ حملہ آوروں نے کارروائی کیلئے بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل استعمال کی تھی جنہیں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تلاش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ 
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین گزشتہ روز قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی بلال یاسین پر لاہور کے علاقے موہنی روڈ میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔ 
بلال یاسین کو زخمی حالت میں میو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر افتخار نے بتایا کہ بلال یاسین کو تین گولیاں لگیں، دو پیٹ میں اور ایک گولی ٹانگ پر لگی۔ کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور فیاض احمد نے بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز سے رپورٹ طلب کی اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کی ۔ 
سابق صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے ہوش میں آنے کے بعد حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے پولیس کو درخواست دی جبکہ انہوں نے خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے سے متعلق بتایا کہ سابق کونسلر میاں اکرم سے ملاقات کیلئے موہنی روڈ کے علاقے میں آیا تھا۔ 
انہوں نے بتایا کہ میاں اکرم کے گھر کے باہر بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آور آئے اور موٹر سائیکل سے اتر کر مجھ پر فائرنگ کر دی، ایک گولی میرے پیٹ اور دوسری بائیں ٹانگ پر لگی، حملہ آوروں نے جینز کی پینٹ اور جیکٹس پہن رکھی تھیں۔بلال یاسین کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کسی کے دل میں کیا ہے، جس جس نے بھی میرے لئے دعا کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا، میں ان سب کا مشکور ہوں۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی تھی اور بلال یاسین کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات بھی دی تھیں۔ 

تبصرے بند ہیں.