کابل:امارات اسلامی افغانستان کی افغان طالبان حکومت نے بھی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے حرمت رسول ﷺ سے متعلق بیان کا خیر مقدم کیا ہے، جس میں روسی صدر نے کہا تھا کہ پیغبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت آزادی اظہار رائے نہیں ہے۔
افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے دو روز قبل ٹوئیٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ امارت اسلامی افغانستان روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے بیان کا خیرمقدم کرتی ہے۔
IEA welcomes comments by the Russian President Vladimir Putin that blasphemy of Prophet Muhammad (PBUH) is not an expression of artistic freedom, rather it is a violation of freedom of religion & the sacred sentiments of Muslims. pic.twitter.com/7oLWUEx2wS
— Abdul Qahar Balkhi (@QaharBalkhi) December 24, 2021
خیال رہے کہ جمعرات کو اپنے سالانہ خطاب میں روسی صدر نے توہین رسالتؐ کے معاملے پر مؤقف دیتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ وہ ایسی کسی آزادی کو نہیں مانتے جس کے ذریعے حضرت محمد ﷺ کی توہین کی جائے،پیوٹن نے مزید کہا تھا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین کوآزادی اظہار رائے کے طور پر نہیں گنا جاسکتا، کیونکہ یہ عمل مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
I welcome President Putin's statement which reaffirms my message that insulting our Holy Prophet PBUH is not " freedom of expression". We Muslims, esp Muslim leaders, must spread this message to leaders of the non-Muslim world to counter Islamophobia. https://t.co/JUKKvRYBSx
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 24, 2021
قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے بھی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ میں صدر پیوٹن کے اس بیان کا خیرمقدم کرتا ہوں کہ حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی "آزادی اظہار” نہیں ہے۔ مسلم دنیا خصوصاً مسلمان رہنماؤں کو اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اس پیغام کو غیر مسلم دنیا کے رہنماؤں تک پہنچانا چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.