کراچی: کراچی میں گزشتہ روزدھماکے کے واقعے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔افسوسناک واقعے میں رہنماء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عالمگیر خان کے والد سمیت 17 افراد جاں بحق ہو گئےتھے۔
ذرائع کے مطابق شہر قائد کے علاقے شیرشاہ پراچہ چوک میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے واقعہ کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق دھماکہ شیر شاہ پراچہ چوک میں گیس پائپ لائن میں ہوا تھا جس سے نجی بینک کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی اور نجی بینک کے علاوہ دیگر قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ واقعے میں اب تک 17افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہیں۔
خیال رہے کہ دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے، بم ڈسپوزل سکواڈ نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتایا گیا کہ دھماکا سیورج لائن میں گیس خارج ہونے سے ہوا۔ تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی حکام نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کو گیس پائپ لائن کیساتھ نہیں جوڑا جا سکتا۔ سوئی گیس کی لائن میں دھماکے کی اطلاع کے بعد سوئی سدرن گیس انتظامیہ کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور گیس پائپ لائن کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ تکنیکی ٹیم کے مطابق دھماکے کے قریب کوئی گیس پائپ لائن نہیں ہے اور جائے وقوعہ پر گیس کے آثار بھی نہیں ملے جبکہ علاقے کی گیس کی سپلائی بھی نارمل ہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی دھماکے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کر لی ہے جن کا کہنا ہے کہ انکوائری میں پولیس افسر کو بھی شامل کیاجائے تاکہ ہرپہلو سے تفتیش ہو سکے۔
تبصرے بند ہیں.