سپریم کورٹ نے 16 ہزار ملازمین کو بحال کر دیا

92

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے 16 ہزار ملازمین کی برطرف کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملازمین کو بحال کرتے ہوئے کہا ہے کہ گریڈ 8 تا 16 ملازمین کی بھرتی کا کوئی ٹیسٹ یا انٹرویو ضروری تھا تو وہ اب دے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے 16 ہزار ملازمین کی برطرفی کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 1996ءسے 1999 تک برطرف ہونے والے تمام ملازمین کو بحال کر دیا ہے تاہم مس کنڈکٹ اور کرپشن پر نکالے گئے ملازمین بحال نہیں ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے نظرثانی اپیلیں مسترد کر کے 3/184 کے تحت فیصلہ سنایا اور عدالت عظمیٰ کے جج عمر عطاءبندیال نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 16 ہزار ملازمین کو ازخود نوٹس کے تحت بحال کیا جا رہا ہے اور ان ملازمین کو بحال کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے جن کیلئے ٹیسٹ یا انٹرویو درکار نہیں تھا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملازمین کو انہی تاریخوں سے بحال کیا جا رہا ہے جب نکالا گیا تھا اور گریڈ 8 تا 16 کے ملازمین کی بھرتی کا کوئی ٹیٹس یا انٹرویو ضروری تھا تو وہ اب دے گا جبکہ اس حوالے سے تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
سرکاری ملازمین کے وکلاءنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم معزز ججز اور سپریم کورٹ کو سیلوٹ کرتے ہیں جنہوں نے 16 ہزار خاندانوں کو بچالیا ہے اور ملازمین کو انہی تاریخوں سے بحال کیا ہے جب انہیں ٹرمی نیٹ کیا گیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.