وسیم اکرم پلس نےپی ٹی آئی کو کلین بولڈ کردیا ایک گیند پر 4 وکٹیں حاصل کیں

585

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے 8 کلب روڈ سے پورے عملے کو ہٹا دیا جسے چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی نے وزیراعظم کی رضامندی سے تعینات کیا تھا ۔ ہٹائے گئے تمام پی ٹی آئی کے سینئر ممبران ہیں اور ان میں سے ایک پی ٹی آئی کی مرکزی باڈی کا ایڈیشنل سیکرٹری ہے ۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے کسی رکن کو مختلف سیاسی عہدوں پر فائز نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ 3 سال اقتدار میں رہنے کے باوجود 30,000 سے زیادہ سیاسی پوسٹیں ابھی تک خالی پڑی ہیں اور چند سیٹوں پر پی ایم ایل این کے لوگ اب بھی فائز ہیں اور مراعات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔ گڈ گورننس پنجاب کے سربراہ کرنل اعجاز منہاس، ایک شریف آدمی کو بھی 8 کلب روڈ سے نکال دیا گیا ہے تاکہ پی ٹی آئی کا کوئی سیاسی کارکن/ ممبر اس پر نظر نہ رکھے کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں کیا ہو رہا ہے ۔ ان تمام لوگوں پر الزام لگایا گیا ہے جنہیں ہٹایا گیا ہے ۔ ان سے ملنے آنے والے بدعنوانی میں ملوث ہیں ۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا ہے ۔ ایک بار میعاد ختم ہونے کے بعد پی ایم ایل این کے پاس واپس کیسے جائے گا جب ان کا اپنے ہی وزیر اعلیٰ نے مذاق اڑایا ہے ۔

بزدار نے پی ٹی آئی کے عہدیداروں کے دفاتر کو بغیر اطلاع کے تجاوزات کی طرح ختم کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ سیکیورٹی کے مقاصد کے لیے کیا گیا ہے ۔ یہ کچی آبادی کے نہیں بلکہ اعلیٰ عہدیداروں کے دفاتر تھے ۔ کہانی کی اصل تصویر یہ ہے کہ یہ سکریسی کے لیے نہیں بلکہ پرنسپل سیکرٹری عامر جان کے مشورے کے مطابق پرائیویسی کے لیے کیا گیا تھا عامر جان ویسے بھی بزدار کی پارٹی مخالف پالیسیوں میں جان ڈالنے کے لیے مشہور ہیں ۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ یہ وزیر اعلیٰ اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان لکیر کھینچنے کے لیے کیا گیا ۔ یہ شہد کی مکھیوں کو پریشانی سے بچانے اور ملائی مخلوق کے لیے موزوں ماحول بنانے کے لیے کیا گیا ۔ شہد کی "مکھیاں” اور "ملائی مخلوق” کون ہیں یہ صرف بزدار اور اس کے کو پائلٹ عامر جان ہی بہتر جانتے ہیں ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ بزدار اینڈ کمپنی کے کچن کے ذائقہ داروں نے شکایت کی تھی کہ وہ آزادانہ طور پر آپ کے دفتر نہیں آسکتے کیونکہ یہ عہدیدار ہمیں دیکھتے ہیں ۔ دال میں کچھ نہیں بہت کچھ کالا ہے ۔

تبصرے بند ہیں.