محسن کائناتﷺ کو کیا منہ دکھاو گے؟

57

مذہب کے نام پرسیالکوٹ میں جوکچھ ہوا۔ واللہ، واللہ یہ نہ کوئی دین ہے، نہ کوئی ایمان اور نہ ہی کوئی اسلام۔ دین اسلام تو سراپا امن ہے، امن سے خالی تو ایمان بھی نہیں۔ پھر اسلام میں تو دہشت، خوف، ظلم، ستم اور اس طرح کی درندگی اور حیوانیت کا تصور تک نہیں۔ اسلام کیا۔؟ ہم تو سمجھتے ہیں کہ دنیا کا کوئی اور مذہب بھی اس طرح کی کسی قبیح، فعل، حرکت، ظلم اور درندگی کی اجازت نہیں دیتا ہو گا۔ آپ یقین کریں مذہب اور اسلام کے نام پر اس ملک میں شیطانوں، حیوانوں اور بلوائیوں کے ہاتھوں اس طرح کے جو واقعات رونما ہو رہے ہیں ان کا دین اسلام کے ساتھ ذرہ بھی کوئی تعلق نہیں۔ اللہ کے پیارے حبیب اور نبی آخرالزمان حضرت محمدﷺ کی عزت و حرمت پر ایک نہیں لاکھوں، کروڑوں اور اربوں و کھربوں جانیں قربان کرنا ہم بھی سعادت سمجھتے ہیں۔ حضور نبی کریمﷺ کی عزت و ناموس سے آگے ہمارے لئے بھی کچھ نہیں۔ گستاخان رسول کو زندہ درگور کرنا ہم بھی ثواب سمجھتے ہیں لیکن فقط ایک پوسٹر یا بینر کے اتارنے کو گستاخی کا نام دے کر اس انسان جس کے ناحق قتل کو اللہ تعالیٰ نے پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے کو بڑی بیدردی، سنگدلی اور بے غیرتی سے مارنا اور پھر ہجوم کے درمیان زندہ جلانا واللہ یہ اللہ کے حبیبﷺ سے کوئی عشق ہے اور نہ ہی کوئی محبت۔ کوئی مانے یا نہ۔ لیکن حق اور سچ یہ ہے کہ سیالکوٹ واقعے نے ہم سب کے سرشرم سے جھکا دیئے ہیں۔ مانا کہ مذہبی پوسٹر اور بینرز کو اتارنا اور پھاڑنا گناہ ہو گا لیکن یہ اتنا بڑا گناہ اور جرم بھی تو نہیں کہ آپ ایک پوسٹر و بینر اتارنے یا پھاڑنے پر ایک انسان کو کسی چوک اور چوراہے میں آگ لگا دیں۔ ایک پوسٹر اور بینر کی بے حرمتی کا رونا رونے والوں کو کیا ایک انسان کی حرمت کا بھی کوئی اندازہ ہے۔۔؟ ہم جس دین کے نام لیوا ہیں کیا اس دین میں ایک انسان کو اس طرح آگ لگانے اور جلانے کی کوئی اجازت ہے۔؟ غیر مسلموں کو تو مذہبی لٹریچر، بینر اور پوسٹرز کی حرمت و بے حرمتی کا کوئی اتا ہے اور نہ کوئی پتا۔ ان کو کیا معلوم کہ کسی مذہبی پوسٹر اور بینر پر کیا لکھا ہے اور کیا نہیں۔ لیکن مذہب کے نام پر یہ حرمت و بے حرمتی کا جو چورن ہم بیچتے ہیں کیا ہم نے ان بے حرمتیوں پر اپنے آپ کو آگ
لگانے یا زندہ جلانے کے بارے میں بھی کبھی سوچا ہے۔؟ دیوار سے ایک پوسٹر اور بینر اتارنے سے اگر شعائراسلام کی توہین یا دین کی بے حرمتی ہوتی ہے تو کیا۔؟ چہرے سے نبیﷺ کی مبارک سنت (داڑھی) کو اپنے ہاتھوں سے کاٹنے، گندے نالوں اور واش رومز میں پھینکنے سے کیا دین اسلام کی بے حرمتی اور شعائر اسلام کی توہین نہیں ہوتی۔؟ ایک پوسٹر اور بینر اتارنے کی آڑ میں ایک غیرمسلم کو زندہ جلانے اور آگ لگانے والے اگر سری لنکن منیجر کو آگ لگانے اور زندہ جلانے سے پہلے صرف ایک بار بھی عشق رسولؐ کو سامنے رکھ کر اپنے چہروں کی طرف دیکھتے یا ایک منٹ کے لئے اپنے گریبان میں جھانکتے تو انہیں اس آگ میں کسی اور کو جلانے کی ضرورت اور نوبت کبھی پیش نہ آتی۔ چھاننی اٹھ کے جب کوزے کو کہے کہ آپ میں دو سوراخ ہے تو تب تکلیف ہوتی ہے۔ اللہ رحم کرے آج اس ملک کے اندر ہم میں سے اکثر نے اس چھاننی کی جگہ لی ہوئی ہے۔ خود تو سر سے پاؤں تک چھان چھان ہوں گے لیکن انگلی اورنظریں دوسروں کی طرف ہوگی۔ ان کے من اورتن خودگناہوں اور جرائم سے اٹے ہوئے ہوں گے لیکن گناہ گارانہیں پھربھی دوسرے نظرآئیں گے۔آج اس ملک میں دین کی حرمت اوربے حرمتی کے فیصلے وہ لوگ کرنے لگے ہیں جنہیں خوددین کی الف ب کابھی علم اورکوئی پتہ نہیں۔یہ لوگ ذرہ بھی اگردین اسلام کے بارے میں کوئی معلومات یااللہ اوراس کے رسول ﷺکی تعلیمات سے کوئی واقفیت حاصل کرتے توہم اس طرح کبھی دنیامیں بدسے بدنام نہ ہوتے۔ دینی احکامات و تعلیمات سے بے خبر اس ہجوم کے ہاتھوں سیالکوٹ میں دین اسلام کے نام پرجوکچھ ہوا۔اب دنیا ہمارے اورہمارے دین کے بارے میں کیاسوچے گی۔؟کیاہماراایمان اورہماری مسلمانی اب ان کاموں کے لئے ہی رہ گئی ہے۔؟سیالکوٹ میں جس ڈھٹائی،جس بے شرمی اورجس بیدردی کے ساتھ یہ واقعہ رونماہوااس کودیکھ کریوں محسوس ہورہاہے کہ جیسے دین اسلام کوبدنام کرنے کاہم نے کوئی ٹھیکہ لیاہو۔ہم اگردین اسلام کی خدمت نہیں کرسکتے توہمیں اس کواس کے نام پراس طرح بدنام کرنے کابھی کوئی حق نہیں پہنچتا۔اللہ کے آخری پیغمبرحضرت محمدﷺتوپوری دنیاکے لئے رحمت بن کرآئے۔آپ ﷺنے توگالیاں دینے اورپتھرمارنے والوں کوبھی دعائیں دیں۔وہ عظیم پیغمبرجوامتی امتی کی صدائیں لگاتے ہوئے دنیاسے رخصت ہوئے۔اس شفیق کائنات کے مبارک نام پراسی کے ایک امتی کومحض ایک پوسٹراتارنے پرکیسے زندہ جلایاجاسکتاہے۔؟جوشخص نبی کریم ﷺسے حقیقت میں محبت کرتاہو۔جس کے دل میں نبی سے پیاراورآپ ﷺکی تعلیمات کاذرہ بھی احترام ہووہ نبی کے نام پراخلاق سے اس طرح گری ہوئی حرکت کبھی نہیں کرسکتا۔سوچنے کی بات ہے جس شخص یااشخاص کا اپنا پانچ چھ فٹ بدن شعائراسلام کی توہین سے خالی نہ ہوں۔جوخودصبح سے شام تک جھوٹ، فریب، دجل اورفریب کے ذریعے حضرت محمدﷺ کی سنتوں کامذاق اڑاتے پھررہے ہوں۔ جولوگ اپنے ایک بدن پرشریعت نافذنہ کرسکتے ہوں۔وہ دین اسلام یاناموس رسالت کی کیاحفاظت اورکیادفاع کریں گے۔؟ سیالکوٹ واقعے میں ملوث جتنے لوگ اب تک سامنے آئے ہیں ان کی شکل وصورت، ڈھول ڈھال اوربول چال سے ذرہ بھی یہ نہیں لگ رہاکہ یہ کوئی عاشق رسولؐ ہوں گے۔ ایسے حیوانوں نے پہلے بھی دین کو بہت نقصان پہنچایا اور بھی دین کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔ دین اور نبی کے مبارک نام پر اخلاق اور انسانیت سے اس طرح گری ہوئی حرکتیں کرنا یہ دین کی کوئی خدمت ہے اور نہ ہی نبی کریمﷺ سے کوئی عشق اورمحبت۔ہمیں ایسے درندوں اور حیوانوں کا اب ہر حال میں راستہ روکنا ہو گا۔ یہ کہاں کا انصاف اور کونسی مسلمانی ہے کہ جس کو کسی سے بھی اپناکوئی مسئلہ یاکوئی بغض اور عناد ہو وہ دین کی آڑ لے کر مذہب کے نام پر اس پر چڑھائی شروع کر دیں۔ نبی سے محبت، دین اور اسلام یہ آخرت سنوارنے کے لئے ہیں کسی پر چڑھائی، ظلم و ستم کرنے کے لئے نہیں۔ مقتول سری لنکن منیجر سمیت وہ تمام بے گناہ جنہیں ہم نے مذہب کی آڑ لے کر دین کے نام پر نشانہ بنایا کل کو قیامت کے دن اگر انہوں نے خون میں لت پت یا آگ میں جلی سڑی اپنی نعشیں اور لاشیں پیش کر دیں تو پھر ہم خدا اور اس کے رسولﷺ کو کیا جواب دیں گے یا کیا منہ دکھائیں گے۔؟

تبصرے بند ہیں.