"ثاقب نثار نے عدلیہ کے اعلیٰ منصب کو بے توقیر کیا "

175

لاہور: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے قریبی دوست ، کلاس فیلو اورسابق آئی جی موٹر وے ذوالفقار چیمہ نے کہا ہے کہ جسٹس ثاقب نثار نے عدل کے سب سے بلند منصب کو بے توقیر کیا  تو اللہ تعالیٰ نے اس کی بھی عزت خاک میں ملا دی ۔ سابق آئی جی موٹر وے ذوالفقار چیمہ نے اپنے کلاس فیلو سے متعلق کئی اہم راز افشا کئے  ۔

وہ  نیو نیوز کے پروگرام ” نئی بات فواد احمد کے ساتھ میں ”  گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ  ایک جماعت کے خرچے پر ثاقب نثارخاندان کے ساتھ بیرون ملک گئے۔

سابق آئی جی موٹر وے ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے ثاقب نثار پر بہت احسانات کئے اور  اس پر سب حیران تھے وہ ایک جونیئر وکیل تھے ۔ اس وقت انہیں زیادہ سے زیادہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بنانے کے لئے سوچا جاسکتا تھا ۔ کوئی یہ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ ہائی کورٹ کے ایک سینئر قابل اور اعلیٰ کردار کے مالک جسٹس ملک اختر حسن کی جگہ ثاقب نثار کو فیڈرل لاء سیکرٹری مقرر کردیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف کے اس احسان کے کچھ ہی مہینوں کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں دس آسامیاں نکلیں تو ثاقب نثار اور آصف کھوسہ کو ہائی کورٹ جج مقرر کردیا گیا  ۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ان دنوں پرائم منسٹر کا سٹاف آفیسر تھا اس لئے  مجھے بہت سی باتوں سے واقف ہوں ۔ مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ ثاقب نثار کو جج بنوانے کے لئے خالدانور کھوسہ صاحب کے لئے ان کے سسر جسٹس نسیم حسن شاہ مرحوم کو کتنی منتیں کرنا پڑیں ۔ مگر دونوں نے اپنے محسن کو ایسے ڈنگ مارے کے سب حیران رہ گئے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان پہلے سال چیف جسٹس کی نگرانی میں رہتے ہیں اگر چیف جسٹس ان کی پہلے سال کی کارکردگی سے مطمئن ہوں تو ان کو ایک سال کے بعد کنفرم کردیا جاتا ہے ثاقب نثار اور آصف کھوسہ کو پہلے سال کنفرم نہ کیا گیا ان کی کنفرمیشن میں وزیراعظم نے کوئی رول ادا نہ کیا تو انہوں نے دل میں عناد پال لیا ۔ مگر کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کے خلاف جو کچھ بھی کیا دباؤ میں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کئی پرانے دوستوں کے کہنے کے باوجود جب تک ثاقب نثار چیف جسٹس رہے میں نے ان سے ملاقات نہیں کی اور جب وہ ریٹائر ہوئے تو ان کی ریٹائرمنٹ پر گلدستہ بھی نہیں لے کر گیا کیونکہ میرے پاس اپنے پرانے دوست کے لئے کہنے کے لئے یہ الفاظ نہیں تھے کہ” ہمیں تم پر فخر ہے” ۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ  میں تسلیم کرتا ہوں کہ ثاقب نثار میری بہت عزت کرتے تھے اپنے بچوں  کی شادیوں میں مجھے مدعو بھی کرتے تھے میں ان کی خوشی غمی میں شریک ہوتا تھا لیکن وہ صرف ایک کلاس فیلو یا دوست ہی نہیں تھے وہ ملک کے اہم عہدے پر فائز تھے ۔

انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کے ساتھی جسٹس آصف کھوسہ نے وڈیو فیم جج ارشد ملک کے طرزعمل کے بارے جو کہا تھااس سے ساری عدلیہ کا سر شرم سے جھک گیا تھا مگر کھوسہ صاحب نے اسی جج کا فیصلہ برقرار رکھ کر سب کو حیران کردیا تھا ۔

یادرہے کہ ذوالفقار چیمہ نے ایک مقامی اخبار میں چھپنے والے اپنے کالم میں انکشاف کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے جسٹس ثاقب نثار کے بطور مستقل جج برائے ہائی کورٹ کے لئے مداخلت نہ کی۔جس کا بغض انہو ں نے دل میں پالا ۔

تبصرے بند ہیں.