عمران آفریدی کی مسلم لیگ(ن)میں شمولیت

87

عوامی نیشنل پارٹی کے سابقہ صوبائی صدر و مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور قبیلہ برقمبر خیل کے ممتاز رہنماء عمران آفریدی نے عوامی نیشنل پارٹی سے تیس سالہ سیاسی رفاقت ختم کر کے پاکستان مسلم لیگ(ن)میں شمولیت کا اعلان کر دیا اور باڑہ برقمبر خیل میں ایک بڑے عوامی اجتماع میں خاندان اور ہزاروں ساتھیوں سمیت مسلم لیگ(ن)کا حصہ بن گئے۔ محمد نواز شریف،شہباز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کر دیا۔عمران آفریدی نے سیاست کا آغاز عوامی نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے کیا تھا۔تیس سال کا عرصہ گزارا تھا۔چار مرتبہ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی نائب صدر،صوبائی و مرکزی ورکنگ کمیٹی و صوبائی مرکزی کونسل کے رکن سمیت دیگر عہدوں پر رہ چکے ہیں اور جوانی سے ایف سی آر کے کالے قوانین کے خاتمے اور سیاسی اصلاحات کے حامی تھے اور اصلاحات کیلئے بیس سال سے زائد جدوجہد کی تھی۔قبائلی عوام کے لئے بنیادی حقوق اور سیاسی آزادی کے حامی تھے اور ان کا موقف تھا کہ جب تک کالے قوانین ایف سی آر کا خاتمہ نہیں ہوتا اور قبائلی علاقوں میں سیاسی و انتظامی اصلاحات نہیں ہوتے اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔عوامی نیشنل پارٹی چھوڑنا ایک سخت اور مشکل ترین فیصلہ تھا۔جوانی نیشنل پارٹی میں گزار ی تھی۔تیس سال بعد سیاسی راستے جداکر لئے۔محمد نواز شریف کی
سول بالا دستی کے نظریے کے حامی ہیں۔سیاسی لیڈر شپ میں باچاخان،ولی خان اور محمد نواز شریف پسندیدہ شخصیات ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر امیر مقام کی کوششوں اور محنت کی وجہ سے عمران آفریدی مسلم لیگ(ن) میں شامل ہوئے۔امیر مقام،اختیار ولی ایم پی اے اور سابقہ ایم پی اے شازیہ اورنگزیب عمران آفریدی کو مسلم لیگ (ن)میں شمولیت کی دعوت دینے کے لئے یونیورسٹی پشاور میں ان کے حجرے پر گئے اور عمران آفریدی نے ان کی دعوت قبول کرلی۔عمران آفریدی کی دعوت پر امیر مقام جلسے میں شرکت کے لئے باڑہ پہنچے۔ایک بڑے جلوس نے ان کا تاریخی استقبال کیا۔امیر مقام اور عمران آفریدی گاڑی سے نکل کر ہاتھ اٹھا کے کارکنوں اور عوام کا شکریہ ادا کرتے رہے۔راستے میں مختلف مقامات پر امیر مقام کا استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔امیر مقام اور عمران آفریدی بڑے جلوس کی قیادت کرتے ہوئے برقمبر خیل پہنچے۔امیر مقام نے عمران آفریدی کے حجرے میں سبز پرچم لہرایا۔امیر مقام جلسہ گاہ پہنچے۔ہزاروں افرا د جس میں مختلف آفریدی قبیلوں کے افراد بھی شامل تھے امیر مقام کا پرتپاک استقبال کیا اور جلسہ گاہ نعروں سے گونج اٹھی کہ تیرا مقام میرا مقام امیر مقام،مستقبل کا وزیراعلیٰ امیر مقام،نوار شریف عمران آفریدی کے زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔سیاسی مبصرین کے مطابق باڑہ کی تاریخ میں مسلم لیگ(ن) کا بڑا جلسہ تھا اور باڑہ بازار کی ریلی بھی تاریخی تھی جس کا کریڈٹ عمران آفریدی کو جاتا ہے کیونکہ ان کی دعوت پر مختلف قبیلوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ جلسہ گاہ آئے تھے۔امیر مقام کامیاب جلسے اور استقبال پر بہت خوش تھے کیونکہ ضلع خیبر میں مسلم لیگ(ن)میں قد آور شخصیت کی شمولیت سے پارٹی پہلے سے زیادہ منظم اور بڑی قوت بن کر ابھرے گی۔جلسے سے اختیار ولی ایم پی اے،سابقہ ایم پی اے شازیہ اورنگزیب اور عمران آفریدی نے خطاب کیا۔امیر مقام نے اپنے خطاب میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام کو الیکشن سے پہلے سبز باغ دکھائے گئے تھے لیکن ساڑھے تین سال گزرنے کے باوجود بھی سالانہ 110ارب ر وپے خصوصی پیکیج ریلیز نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے قبائلی اضلاع سخت پسماندہ اور ناخواندہ ہیں۔پچیس ہزار لیویز کو بھی بھرتی نہیں کیاگیا اور قبائلی عوام کے ساتھ تحریک انصاف نے دھوکہ کیا ہے۔قبائلی عوا م کو بے سہا را چھوڑ دیاگیاہے۔انہوں نے قبائلی عوام کو یقین دلایا کہ قائد محمد نواز شریف کی قیادت میں قبائلی عوام کی پسماندگی اور ناخواندگی کا خاتمہ کریں گے اور جس طرح محمد نواز شریف نے پورے ملک سمیت قبائلی اضلاع میں امن قائم کیا اب عوام کی محرومیوں کا ازالہ بھی کریں گے اور مسلم لیگ(ن)اقتدار میں آکر قبائل کے ساتھ کئے گئے وعدے نبھائے گی اور غیور قبائلی عوام کو کسی صورت میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.