شہری کو کورونا ریلیف فنڈ کی رقم سے مزے لینا مہنگا پڑ گیا

83

ہیوسٹن: امریکا میں کورونا سے متاثر ہوئے افراد کے لیے خصوصی فنڈز کا اعلان کیا گیا تھا لیکن کچھ لوگوں نے اس میں دل کھول کر دھوکہ دہی سے کام لیا۔

 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہری نے کورونا فنڈز میں 1.6 ملین ڈالرز کا فراڈ کیا جس پر اسے 9 سال کی قید سنا دی گئی ہے۔ 30 سالہ شہری نے 28 کروڑ سے زائد روپوں کی رقم کورونا فنڈز کی مد میں حاصل کی لیکن اسے مہنگی چیزیں خریدنے میں اڑا ڈالا۔

 

شہری نے ان پیسوں سے 2 لاکھ ڈالرز کی لیمبرگنی، 85 ہزار ڈالر کا فورڈ پک اپ ٹرک، 14 ہزار کی رولیکس واچ خریدیں۔

 

پرائیس نامی شہری نے  ستمبر میں وائر فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا اعتراف کیا تھا جب اس نے پے چیک پروٹیکشن پروگرام میں قرض کے لیے درخواست دی تھی۔

 

جس کے بعد فیڈرل حکام کی جانب سے 7 لاکھ ڈالرز کی مالیت کی قیمت کی رقم اور مہنگا سامان ضبط کر لیا گیا تھا۔ پرائیس نے  1.6 ملین ڈالر وصول کرنے سے پہلے 2.6 ملین ڈالر قرض کی درخواست بھی کی تھی۔

 

امریکا میں ریلیف فنڈ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والا یہ پہلا کیس نہیں ہے، امریکی محکمہ انصاف کے مطابق فراڈ ڈویژن نے 95 سے زیادہ فوجداری مقدمات میں 150 سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمہ چلایا ہے اور دھوکہ دہی کے فنڈز سے 75 ملین ڈالرز سے زائد رقم ضبط کی گئی ہے۔

 

 

تبصرے بند ہیں.