امریکی گلوکارہ بریٹنی اسپیئرز کی جلد شادی کا اعلان متوقع

94

معروف گلوکارہ بریٹنی اسپیئرز نے والد کی کفالت سے آزادی کے بعد شادی کی منصوبہ بندی کرلی ۔ امریکی گلوکارہ کو قانونی طورپر 12 نومبر کو والد کی سرپرستی سے آزادی ملی تھی ۔ سرپرستی  کے خاتمے کے بعد گلوکارہ شادی کا مقام اور تاریخ کا جلد اعلان کرنے والی ہیں ۔ 

تفصیلات کے مطابق معروف امریکی گلوکارہ بریٹنی اسپیئرز ان دنوں شادی کے مقام اور تاریخ کے حوالے سے منصوبہ بندی کررہی ہیں ۔ معروف امریکی میگزین ” پیپلز ”  نے دعویٰ کیا ہے کہ بریٹنی اسپیئرز والد کی کفالت سے آزادی کے بعد جلد از جلد شادی کرنا چاہتی ہیں ۔ 

میگزین نے گلوکارہ کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ  بریٹنی اسپیئرز’سرپرستی‘ ختم ہونے سے قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہونا چاہتی تھیں مگر ایسا نہ ہوسکا لیکن اب وہ جلد پیا گھر سدھار جانا چاہتی ہیں۔

یاد رہے کہ بریٹنی اسپیئرز کی سرپرستی 12 نومبر کو ختم کی گئی تھی، وہ فروری 2008 سے والد سمیت دیگر افراد کی ’سرپرستی‘ میں ایک طرح سے قیدی کی زندگی گزارنے پر مجبور تھیں۔

میگزین کی رپورٹ کے مطابق امریکی گلوکارہ سام اصغری سےشادی کرنا چاہتی ہیں دونوں نے پانچ سال تک تعلقات میں رہنے کے بعد رواں برس ستمبر میں منگنی کی تھی اور دونوں نے سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے اس کی تصدیق کی تھی۔

واضح رہے کہ سام اصغری اور برٹنی اسپیئرز کے تعلقات 2016 میں استوار ہوئے تھے اور دونوں ایک گانے میں ایک ساتھ پرفارم بھی کر چکے ہیں۔سام اصغری گلوکارہ کے فٹنیس ٹرینر  رہے ہیں اور ان سے متعلق اطلاعات ہیں کہ وہ ایرانی نژاد مسلم خاندان کے ہاں امریکا میں پیدا ہوئے۔

 سام اصغری سے قبل برٹنی اسپیئرز نے 2004 میں اپنے بچپن کے دوست جیسن ایلن الیگزینڈر سے شادی کی تھی مگر بدقسمتی سے اسی سال دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی تھی۔

بعد ازاں برٹنی اسپیئرز نے گلوکار کیون فیڈرلائن سے 2004 کے آخر یں شادی کی، جن سے 2007 میں ان کی طلاق ہوگئی۔برٹنی اسپیئرز کے دوسرے شوہر سے دو بچے بھی ہیں اور ان کی حوالگی نہ ملنے سمیت دیگر قانونی مسائل اور پیچیدگیوں کی وجہ سے گلوکارہ 2008 میں ذہنی توازن کھو بیٹھی تھیں، جس وجہ سے ان کے والد کو عدالت نے ان کا قانونی سرپرست مقرر کیا تھا۔

برٹنی اسپیئرز والد سمیت دیگر افراد کی ’سرپرستی‘ میں تقریبا 14 سال رہیں اور گزشتہ ہفتے 12 نومبر کو امریکی عدالت نے ان کی ’سرپرستی‘ ختم کرتے ہوئے انہیں ان کی زندگی پر ’اختیار‘ دیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.