لاہور: چیف ٹریفک آفیسر نے سموگ کو ڈینگی اور کورونا وائرس سے بھی زیادہ بڑا مسئلہ قرار دے دیا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے متعلقہ محکموں کو 93 خطوط لکھے لیکن کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کی روک تھام کے اقداما ت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ۔ اس سلسلے میں فوکل پرسن جوڈیشل واٹرکمیشن ہائیکورٹ اور چیف ٹریفک آفیسر لاہور عدالت میں پیش ہوئے۔
فوکل پرسن نے عدالت میں بتایا کہ سڑکوں کےکٹ ختم کرنے سے ٹریفک کا بہاؤ بہتر ہوا ہے جب کہ اس موقع پر چیف ٹریفک آفیسر کا کہنا تھا کہ گلاب دیوی انڈرپاس کی وجہ سے والٹن روڈ پر ٹریفک بڑھا اور اب وہاں گڑھے بن چکے ہیں، اس پر عدالت نے کہا کہ یہ درست ہے گڑھا پڑنے سے ٹریفک بلاک ہوتا ہے، جہاں مرمت کی ضرورت ہے آپ حکومت کے وکیل کو بتا دیا کریں۔
سی ٹی او کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے 93 خطوط لکھ چکا،کچھ نہیں ہوا، مستقبل میں ہمیں سخت قوانین بنانے ہوں گے، ٹو اسٹروک گاڑیوں پر پابندی لگنی چاہیے کیونکہ یہ بہت دھواں چھوڑتی ہیں۔سی ٹی او نے مزید کہا کہ اسموگ ڈینگی اور کورونا سے بڑا معاملہ ہے ۔
جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ اسموگ پر فوری اقدامات کے ساتھ لانگ ٹرم پلاننگ کرنا ہوگی عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل کو اسموگ کا معاملہ دیکھنے کے لیے کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔عدالت نے تمام متعلقہ محکموں کو فوکل پرسن کا تقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فوکل پرسنز اسموگ کےخاتمےکے لیے سی ٹی او کو قلیل مدتی اقدامات تجویز کریں۔ عدالت نے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی ۔
یاد رہے کہ لاہور میں ان دنوں ائیر کوالٹی انڈیکس بہت زیادہ بڑھ چکا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر سموگ اور فضائی آلودگی بڑھ رہی ہے ۔
تبصرے بند ہیں.