امریکا نے ایران کے ساتھ نئے نیوکلیئر معاہدے کے حامی ہونے کا راگ الاپ ڈالا

83

واشنگٹن: امریکا نے ایک بار پھر ایران پر الزامات کی بھر مار کرنے کے ساتھ ساتھ نئے نیوکلیئر معاہدے کے حامی ہونے کا راگ بھی الاپ ڈالا۔

امریکی وزیر دفاع جنرل لائڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ نئے نیوکلیئر معاہدے کے حامی ہیں اور ایران کی جانب سے خطے میں سکیورٹی کے خطرات درپیش ہیں۔ خطے میں اس کی کارروائیوں اور رویے پر تشویش ہے جبکہ ہم ایران کے امریکی اور اتحادیوں کے مفادات ک خلاف اقدامات کا جواب دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں،ایران جن مفادات کو نقصان پہنچاسکتا ہے اس کی تشویش اتحادیوں کو بھی ہے جبکہ صدر بائیڈن ایران کے ساتھ نئے نیوکلیئر معاہدے کے حامی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اگلے ہفتے بحرین اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کروں گا جس میں اتحادیوں سے خطے کی سکیورٹی صورتحال پر بات ہو گی۔

ادھر امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کی سرپرستی اور ان کی مالی امداد کرنے والے ممالک میں ایران سر فہرست ہے اور واشنگٹن حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قراردینے کے لیے مزید حکومتوں سے درخواست کر رہا ہے۔

امریکی انسدادِ دہشت گردی بیورو کے قائم مقام ڈپٹی کرس لینڈ برگ کا کہنا ہے کہ ہمارا ادارہ حزب اللہ کے خلاف سفارتی مہم چلا رہا ہے اور ہم نے متعدد ملکوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس آرگنائزیشن کو مکمل طور پر دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اپنے ملکوں میں اس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کریں۔

کرس کا مزید کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ اپنے زیر اثرعراق اور شام کی مکمل آزادی کے باوجود دنیا بھر میں اپنی سرگرمیوں کو بڑھا رہی ہے اور یہ امریکا اس کے اتحادیوں اور بیرون ملک ان کے مفادات کے لیے ابھی تک بڑا خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر چہ ہم دولت اسلامیہ، القائدہ اور ان کی اتحادی تنظیمیں سے امریکا کو لاحق براہ راست حملے کی صلاحیتوں کو کم کرچکے ہیں لیکن یہ ابھی بھی ہمارے لیے خطرہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران ان تنظیموں کو ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کرر ہا ہے جس سے ان کی خطے کے پار حملہ کرنے کی صلاحیت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے حامی گروپس شام، عراق اور یمن میں مشرق وسطی اور دنیا کو غیر مستحکم کرنے کی خطرناک سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.