پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے ترمیمی قانون کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا، انور منصور

278

اسلام آباد: سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا کہ بل اگر رولز کے مطابق اسمبلی سے منظور ہو تو اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا اور پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے ترمیمی قانون ناقابل چیلنج ہوتے ہیں۔

سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ بل غیر قانونی طریقے سے پاس ہوا اور ہم اسے چیلنج کریں گے لیکن اگر کوئی چیز آئین و قانون کے خلاف ہوئی ہو تو ہی اسے چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

انور منصور کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ترمیم اکثریت کے ساتھ منظور ہوئی ہے تو اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا اور پارلیمنٹ اسپیکر چلاتا ہے اور اسپیکر کے اقدامات کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا جبکہ اپوزیشن اکثریت دکھا سکتی ہے تو ترمیم کو پارلیمان میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بل اور دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما شہباز شریف اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کریں گے، بلز منظور کرنے کے لیے مشترکہ اجلاس کو استعمال کیا گیا، جوائنٹ سیشن سے منظوری کے لیے حکومت کے پاس 222 ووٹ ہونا لازمی ہے۔

واضح رہے کہ انتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2021 پیش کرنے کی تحریک کی منظوری کے لیے ہونے والی ووٹنگ پر اسپیکر نے ایوان میں بتایا کہ تحریک کے حق میں 221 اور مخالفت میں 203 ممبران ہیں، جس پر تحریک منظور ہو گئی ہے۔

تبصرے بند ہیں.