”ہسپتال پہنچنے میں 20 منٹ تاخیر ہوتی تو میری سانس کی نالیاں پھٹ جاتیں“

96

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے انکشاف کیا ہے کہ ٹی 20 ورلڈکپ میں آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل سے پہلے اگر ہسپتال پہنچنے میں 20 منٹ کی تاخیر بھی ہو جاتی تو میری سانس کی نالیاں پھٹ جاتیں، جبکہ ہسپتال پہنچنے پر میری سانس رکی ہوئی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کئے گئے ایک ویڈیو بیان میں پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے اپنی بیماری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب خاموشی سے ہوا اور میں بھی اس حوالے سے کوئی بات نہیں کرنا چاہ رہا تھا، میں نے نرس سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اگر آپ 20 منٹ تاخیر سے پہنچتے تو آپ کی سانس کی نالیاں پھٹ جاتیں جبکہ ہسپتال پہنچنے پر میری سانس بھی رکی ہوئی تھی۔ 
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان جمعرات کو کھیلے گئے سیمی فائنل میچ سے قبل محمد رضوان دو روز تک ہسپتال میں رہے اور اس کے بعد نہ صرف میچ کھیلے بلکہ 67 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر اس میچ کے ٹاپ سکورر بھی بنے مگر بدقسمتی سے پاکستان اس میچ میں کامیاب نہ ہو سکا۔ 
محمد رضوان نے ان لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ عجیب سی حالت تھی، میری فیملی بھی میرے ساتھ تھی، میں نے ان سے کہا کہ میں ہوٹل میں ہی ای سی جی کروانے جا رہا ہوں مگر ہسپتال جانا پڑا جہاں پہنچنے پر میری سانس رکی ہوئی تھی، محمد رضوان نے بتایا کہ وہ تمام ٹیسٹ اور علاج اس خوشی میں کروا رہے تھے کہ اس سے میں میچ کھیلنے کے قابل ہو جاؤں گا۔

تبصرے بند ہیں.