اسلام آباد: اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے فیصلے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کل پارٹی رہنماؤں کا اجلاس کل طلب کر لیا ہے جس میں اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے سے متعلق مشاورت ہو گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کل پارٹی رہنماؤں کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے علاوہ اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے سے متعلق مشاورت ہو گی جبکہ اپوزیشن کے ساتھ رابطوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات اور دیگر بلوں کی منظوری کیلئے حکمت عملی طے کی جائے گی اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے حوالے سے مشاورت ہو گی۔
اس سے قبل حکومت سے ناراض ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین مہنگائی کے خلاف پھٹ پڑے۔ وفاقی و صوبائی وزرا ، ایم این ایز اور ایم پی ایز کا موقف تھا کہ اب حکومت کے ساتھ چلنا مشکل ہوگیا۔ چودھری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ کوئی مفاہمت نہیں ہوئی۔
نیو نیوز کے مطابق مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تمام ارکان اسمبلی نے فیصلوں کا اختیار چودھری پرویزالٰہی کو دیدیا ہے۔ ارکان کا کہنا ہے کہ تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث حکومت کا ساتھ چلنا ممکن نہیں رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کس منہ سے عوام کے پاس جائیں گے ؟ اجلاس میں پنجاب حکومت کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرنے اور دیگر اہم سیاسی معاملات پر بھی مشاورت ہوئی۔
اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت سے کسی قسم کی مفاہمت نہیں ہوئی ۔ ای وی ایم اور نیب آرڈیننس کی حمایت کی خبروں میں صداقت نہیں۔
مسلم لیگ ق کے ارکان پارلیمنٹ نے صاف کہہ دیا کہ حکومت پنجاب بیوروکریسی اور سرکاری اداروں میں کرپشن روکنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
تبصرے بند ہیں.