فرانسیسی سفیر کو نکالنے کے مطالبے والی بات میں کوئی حقیقت نہیں تھی، مفتی منیب الرحمان

212

کراچی: مفتی منیب الرحمان نے کہاکہ وفاقی وزرا کی جانب سے یہ کہنا کہ ٹی ایل پی کا مطالبہ ہے کہ فرانسیسی سفیر کو نکال دیں اور فرانسیسی سفارت خانہ بند کر دیں یہ بات سراسر جھوٹ تھی ۔

 

ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ معاہدے میں کیا طے پایا ہے اور عمل سے سب سامنے آ جائے گا جبکہ ہماری کوشش تھی کہ یہ کام حکمت سے پس پردہ کیا جائے اور ہم کہتے رہے کہ حکومت طاقت کا استعمال نہ کرے جبکہ صبح معاہدہ کیا جاتا ہے اور شام کو ٹی وی پر کہا جاتا ہے کہ معاہدے کی قانونی حیثیت نہیں۔

 

مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے کے مطالبے والی بات جھوٹ تھی اور ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں جبکہ اصلاحی کوشش کے پیچھے مفاد نہیں ہے اور تحریک لبیک سے کئی بار معاہدے کر کے توڑے گئے اور انھیں اعتماد نہیں تھا لیکن ہم نے جو کیا ملک اور ریاست کے مفاد میں کیا۔

 

ان کا مزید کہنا تھا کہ لال مسجد معاملے پر بھی یہی کہا گیا تھا اور لال مسجد کے افسوسناک واقعے پر لبرل کہلانے والوں نے بیانیہ بدل لیا تاہم یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں اور ہم تکبر میں مبتلا نہیں بلکہ یہ حکمت و تدبر، فراصت اور عقل مندی کی فتح ہے۔

 

معاہدے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بہت جلد ٹی ایل پی کو آئینی جماعت کی حیثیت سے دیکھیں گے اور معاہدے میں کیا طے پایا جبکہ عمل سے سب سامنے آ جائے گا اور سڑکیں کھل گئی ہیں اور کارکنان پارک میں منتقل ہو چکے ہیں جبکہ جلد آپ سنیں گے کہ کارکنان پارک سے بھی دھرنا ختم کر کے چلے جائیں گے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی گولیاں دشمن کو مارنے کے لیے ہوتی ہیں اپنوں کو مارنے کے لیے نہیں اور ہم اس ملک کے سب سے زیادہ وفادار ہیں اور ہمیں کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

تبصرے بند ہیں.